قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الِاسْتِعَاذَةِ (بَابُ الِاسْتِعَاذَةِ مِنْ الْبُخْلِ)

حکم : صحیح 

5447. أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ الْأَوْدِيِّ قَالَ كَانَ سَعْدٌ يُعَلِّمُ بَنِيهِ هَؤُلَاءِ الْكَلِمَاتِ كَمَا يُعَلِّمُ الْمُعَلِّمُ الْغِلْمَانَ وَيَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَعَوَّذُ بِهِنَّ دُبُرَ الصَّلَاةِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ الْبُخْلِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ الْجُبْنِ وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أُرَدَّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ فَحَدَّثْتُ بِهَا مُصْعَبًا فَصَدَّقَهُ

مترجم:

5447.

حضرت عمرو بن میمون اودی سے مروی ہے کہ حضرت سعد رضی اللہ عنہ اپنے بیٹوں کو یہ کلمات اس طرح سکھلاتے تھے جس طرح استاد بچوں کے سبق رٹاتا ہے اور فرماتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ (فرض) نماز کے بعد ان کلمات کے ساتھ اللہ تعالی کی پناہ طلب کیا کرتے تھے:”اے اللہ! میں بخل سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔ بزدلی سے تیری پناہ حاصل کرتا ہوں۔ اس بات سے بھی پناہ طلب کرتا ہوں کہ مجھے ذلیل ترین عمر میں پہنچایا جائے۔ میں دنیا کے فتنے سے تیری پناہ میں آتا ہوں اور قبر کے عذاب سے (بچنے کے لیے) میں تیری پناہ حاصل کرتا ہوں۔“ (راوی نے کہا) میں نے یہ کلمات (حضرت سعد رضی اللہ عنہ کے بیٹے) مصعب کو بیان کیے تو انھوں نے تصدیق کی۔