Sunan-nasai:
The Book of Seeking Refuge with Allah
(Chapter: Seeking Refuge from Hunger)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5468.
حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ فرمایا کرتے تھے: ”اے اللہ! میں بھوک سے تیری پناہ چاہتا ہوں کیونکہ یہ بدترین ساتھی ہے۔ اور خیانت سے بھی پناہ چاہتا ہوں کیونکہ یہ بد ترین خصلت ہے۔“
تشریح:
(1) بھوک لازمۂ انسان ہے اس سے مفرنہیں‘ لہٰذا اس حدیث میں بھوک سے مراد مطلق بھوک نہیں بلکہ مسلسل بھوک ہے جسے حدیث: ۵۴۶۲ میں فقرکے لفظ سے بیان کیا گیا ہے‘ یعنی انسان کھانے پینے کے لیے اتنا کچھ نہ بھی پا سکے جس سے اپنی بھوک مٹاتا رہے۔ استعارۃ بھوک سے ”حرص“ مراد لی جا سکتی ہے۔ پھر دنیا کی بھوک مراد ہوگی کیونکہ نیکی کی حرص تو اچھی چیز ہے۔ دنیا کی حرص اس لیے مذموم ہے کہ یہ‘ کبھی ختم نہیں ہوتی جب کہ دنیا تھوڑی ہی ہے۔ بادشاہوں کی جوع الارض (مملکت وسیع کرنے کی خوہش) بھی دنیا کی حرص کی صورت ہے جو آخر کار ان کی ہلاکت کا باعث بنتی ہے۔ (2) خیانت حقوق اللہ میں ہو یا حقوق العباد میں‘ قابل مذمت ہے کیونکہ یہ ایمان کے منافی ہے۔ نفاق کی دلیل ہے۔ أعاذنا اللہ منھما۔ آمین
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5482
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5483
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5470
تمہید کتاب
اس سے پہلی کتاب’’آداب الاقضاۃ ‘‘تھی‘یہ‘‘کتاب الاستعاذہ ‘‘ہے ۔شائد ان دونوں کے درمیان مناسبت یہ بنتی ہو کہ قاضی اور حاکم بن کر لوگوں کے مابین اختلافات کے فیصلے کرنا انتہا ئی حساس اور خطرناک معاملہ ہے ۔قاضی کی معمولی سی غلطی یا غفلت سے معاملہ کہیں سے کہیں جا پہنچتا ہے ۔اس کو ٹھوکر لگنے سے ایک کا حق دوسرے کے پاس چلا جاتا ہے اور اسی طرح ایک حلال چیز قاضی اور جج کے فیصلے سے اس کے اصل مالک کے لیے حرام ٹھہرتی ہے ‘اس لیے ایسے موقع پر انسان مجبور ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آئے اس کا سہارہ لے اور وہ اپنے معاملے کی آسانی کے لیے اسی کے حضور اپیل کرے اور اسی سے مدد چاہے تاکہ حتی الامکان غلطی سے بچ سکے ۔اللہ تعالیٰ کی پناہ ‘اس کا سہارہ اور اس کی بار گاہ بے نیاز میں اپیل دعاوالتجا کے ذریعے سے کی جاسکتی ہے ‘لہذا’’ کتاب آداب القضاۃ ‘‘کے بعد ’’کتاب الاستعاذہ ‘‘کا لانا ہی مناسب تھا ‘اس لیے امام نسائی اس جگہ یہ کتاب لائے ہیں ۔دوسری بات یہ بھی ہے کہ انسان ایک کمزور مخلوق ہے جو اللہ تعالیٰ کی مدد کے بغیر ایک لمحہ بھی اس جہاں میں نہیں گزار سکتا ۔کو انسان کافر ہو سکتا ہے لیکن اللہ سے بے نیاز نہیں ہو سکتا ۔بے شمار مواقع ایسے آتے ہیں کہانسان اپنے آپ کو بے بس تسلیم کر لیتا ہے اور ہر قسم کی صلاحیتوں اور وسائل کے باوجود عاجز آ جاتا ہے اس وقت وہ ضرورت محسوس کرتا ہے کہ کسی بالاقوت کی مددحاصل ہو اور بالاقوت اللہ تعالیٰ ہے مصائب و آفتات سے بچنے کے لیے انسان اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرتا ہے ۔ مصائب دنیوی ہوں یا اخروی ‘جسمانی ہوں یا روحانی ‘مادی ہوں یا معنوی سارے کے سارے اللہ تعالیٰ کی مدد نصرت سے آسانیوں میں بدلتے ہیں ۔ واللہ اعلم
حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ فرمایا کرتے تھے: ”اے اللہ! میں بھوک سے تیری پناہ چاہتا ہوں کیونکہ یہ بدترین ساتھی ہے۔ اور خیانت سے بھی پناہ چاہتا ہوں کیونکہ یہ بد ترین خصلت ہے۔“
حدیث حاشیہ:
(1) بھوک لازمۂ انسان ہے اس سے مفرنہیں‘ لہٰذا اس حدیث میں بھوک سے مراد مطلق بھوک نہیں بلکہ مسلسل بھوک ہے جسے حدیث: ۵۴۶۲ میں فقرکے لفظ سے بیان کیا گیا ہے‘ یعنی انسان کھانے پینے کے لیے اتنا کچھ نہ بھی پا سکے جس سے اپنی بھوک مٹاتا رہے۔ استعارۃ بھوک سے ”حرص“ مراد لی جا سکتی ہے۔ پھر دنیا کی بھوک مراد ہوگی کیونکہ نیکی کی حرص تو اچھی چیز ہے۔ دنیا کی حرص اس لیے مذموم ہے کہ یہ‘ کبھی ختم نہیں ہوتی جب کہ دنیا تھوڑی ہی ہے۔ بادشاہوں کی جوع الارض (مملکت وسیع کرنے کی خوہش) بھی دنیا کی حرص کی صورت ہے جو آخر کار ان کی ہلاکت کا باعث بنتی ہے۔ (2) خیانت حقوق اللہ میں ہو یا حقوق العباد میں‘ قابل مذمت ہے کیونکہ یہ ایمان کے منافی ہے۔ نفاق کی دلیل ہے۔ أعاذنا اللہ منھما۔ آمین
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کہا کرتے تھے: «اللہم إني أعوذ بك من الجوع فإنه بئس الضجيع وأعوذ بك من الخيانة فإنها بئست البطانة» ”اے اللہ! میں بھوک سے تیری پناہ مانگتا ہوں کیونکہ وہ برا ساتھی ہے، اور خیانت سے پناہ مانگتا ہوں کیونکہ وہ بری خصلت (عادت) ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Hurairah said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'Allahumma inni a'udhu bika minal-ju'I, fa innahu bi'sad-daji'u, wa a'udhu bika minal-khiyanati, fa innahu bi'satil-bitanah (O Allah, I seek refuge in You from hunger, for it is a bad companion, and I seek refuge with You from treachery, for it is a bad thing to hide in one's heart).