قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ التَّغْلِيسُ فِي السَّفَرِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

547 .   أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ خَيْبَرَ صَلَاةَ الصُّبْحِ بِغَلَسٍ وَهُوَ قَرِيبٌ مِنْهُمْ فَأَغَارَ عَلَيْهِمْ وَقَالَ اللَّهُ أَكْبَرُ خَرِبَتْ خَيْبَرُ مَرَّتَيْنِ إِنَّا إِذَا نَزَلْنَا بِسَاحَةِ قَوْمٍ فَسَاءَ صَبَاحُ الْمُنْذَرِينَ

سنن نسائی:

کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: سفرمیں نماز صبح اندھیرے میں پڑھنی چاہیے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

547.   حضرت انس ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے خیبر کے دن صبح کی نماز اندھیرے میں پڑھی جب کہ آپ خیبر کے یہودیوں سے قریب تھے، پھر آپ نے ان پر حملہ کیا اور دو دفعہ فرمایا: اللہ اکبر! ”خیبر ویران ہوا۔“ (پھر فرمایا:) ”بلاشبہ ہم کسی قوم کے صحن(میدان) میں اتر پڑتے ہیں تو ان ڈرائے گئے لوگوں کی صبح بہت بری ہوجاتی ہے۔“