Sunan-nasai:
The Book of Seeking Refuge with Allah
(Chapter: Seeking Refuge from Debt)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5474.
حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ نبئ اکرم ﷺ نے فرمایا: ”میں کفر اور کسی کے واجب الادا حق (کی حالت میں موت) سے اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگتا ہوں۔“ ایک آدمی نے کہا: کیا آپ واجب الادا حق کو کفر کے برابر رکھ رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5488
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5489
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5476
تمہید کتاب
اس سے پہلی کتاب’’آداب الاقضاۃ ‘‘تھی‘یہ‘‘کتاب الاستعاذہ ‘‘ہے ۔شائد ان دونوں کے درمیان مناسبت یہ بنتی ہو کہ قاضی اور حاکم بن کر لوگوں کے مابین اختلافات کے فیصلے کرنا انتہا ئی حساس اور خطرناک معاملہ ہے ۔قاضی کی معمولی سی غلطی یا غفلت سے معاملہ کہیں سے کہیں جا پہنچتا ہے ۔اس کو ٹھوکر لگنے سے ایک کا حق دوسرے کے پاس چلا جاتا ہے اور اسی طرح ایک حلال چیز قاضی اور جج کے فیصلے سے اس کے اصل مالک کے لیے حرام ٹھہرتی ہے ‘اس لیے ایسے موقع پر انسان مجبور ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آئے اس کا سہارہ لے اور وہ اپنے معاملے کی آسانی کے لیے اسی کے حضور اپیل کرے اور اسی سے مدد چاہے تاکہ حتی الامکان غلطی سے بچ سکے ۔اللہ تعالیٰ کی پناہ ‘اس کا سہارہ اور اس کی بار گاہ بے نیاز میں اپیل دعاوالتجا کے ذریعے سے کی جاسکتی ہے ‘لہذا’’ کتاب آداب القضاۃ ‘‘کے بعد ’’کتاب الاستعاذہ ‘‘کا لانا ہی مناسب تھا ‘اس لیے امام نسائی اس جگہ یہ کتاب لائے ہیں ۔دوسری بات یہ بھی ہے کہ انسان ایک کمزور مخلوق ہے جو اللہ تعالیٰ کی مدد کے بغیر ایک لمحہ بھی اس جہاں میں نہیں گزار سکتا ۔کو انسان کافر ہو سکتا ہے لیکن اللہ سے بے نیاز نہیں ہو سکتا ۔بے شمار مواقع ایسے آتے ہیں کہانسان اپنے آپ کو بے بس تسلیم کر لیتا ہے اور ہر قسم کی صلاحیتوں اور وسائل کے باوجود عاجز آ جاتا ہے اس وقت وہ ضرورت محسوس کرتا ہے کہ کسی بالاقوت کی مددحاصل ہو اور بالاقوت اللہ تعالیٰ ہے مصائب و آفتات سے بچنے کے لیے انسان اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرتا ہے ۔ مصائب دنیوی ہوں یا اخروی ‘جسمانی ہوں یا روحانی ‘مادی ہوں یا معنوی سارے کے سارے اللہ تعالیٰ کی مدد نصرت سے آسانیوں میں بدلتے ہیں ۔ واللہ اعلم
حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ نبئ اکرم ﷺ نے فرمایا: ”میں کفر اور کسی کے واجب الادا حق (کی حالت میں موت) سے اللہ تعالیٰ سے پناہ مانگتا ہوں۔“ ایک آدمی نے کہا: کیا آپ واجب الادا حق کو کفر کے برابر رکھ رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابو سعید خدری ؓ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: «أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ الْكُفْرِ وَالدَّيْنِ» ”میں کفر اور قرض سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں“، ایک شخص نے کہا: آپ قرض اور کفر کو برابر کر رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Sa'eed that: The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "A'udhu billahi minal-kufri wad-dain. (I seek refuge with Allah from Kufr and debt.)" A man said: "Are you equating debt with Kufr? He said: "Yes".