باب: شرم گاہ کی شر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرنا
)
Sunan-nasai:
The Book of Seeking Refuge with Allah
(Chapter: Seeking Refuge from the Evils of One's Sexual Organ)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5484.
حضرت شکل بن حمید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے کوئی دعا سکھائیے جس سے میں فائدہ حاصل کروں۔ آپ نے فرمایا: ”کہہ: اے اللہ! مجھے میرے کانوں‘ آنکھوں‘ زبان‘ دل اور منی‘ یعنی شرم گاہ کے شر سے محفوظ رکھنا۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5498
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5499
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5486
تمہید کتاب
اس سے پہلی کتاب’’آداب الاقضاۃ ‘‘تھی‘یہ‘‘کتاب الاستعاذہ ‘‘ہے ۔شائد ان دونوں کے درمیان مناسبت یہ بنتی ہو کہ قاضی اور حاکم بن کر لوگوں کے مابین اختلافات کے فیصلے کرنا انتہا ئی حساس اور خطرناک معاملہ ہے ۔قاضی کی معمولی سی غلطی یا غفلت سے معاملہ کہیں سے کہیں جا پہنچتا ہے ۔اس کو ٹھوکر لگنے سے ایک کا حق دوسرے کے پاس چلا جاتا ہے اور اسی طرح ایک حلال چیز قاضی اور جج کے فیصلے سے اس کے اصل مالک کے لیے حرام ٹھہرتی ہے ‘اس لیے ایسے موقع پر انسان مجبور ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آئے اس کا سہارہ لے اور وہ اپنے معاملے کی آسانی کے لیے اسی کے حضور اپیل کرے اور اسی سے مدد چاہے تاکہ حتی الامکان غلطی سے بچ سکے ۔اللہ تعالیٰ کی پناہ ‘اس کا سہارہ اور اس کی بار گاہ بے نیاز میں اپیل دعاوالتجا کے ذریعے سے کی جاسکتی ہے ‘لہذا’’ کتاب آداب القضاۃ ‘‘کے بعد ’’کتاب الاستعاذہ ‘‘کا لانا ہی مناسب تھا ‘اس لیے امام نسائی اس جگہ یہ کتاب لائے ہیں ۔دوسری بات یہ بھی ہے کہ انسان ایک کمزور مخلوق ہے جو اللہ تعالیٰ کی مدد کے بغیر ایک لمحہ بھی اس جہاں میں نہیں گزار سکتا ۔کو انسان کافر ہو سکتا ہے لیکن اللہ سے بے نیاز نہیں ہو سکتا ۔بے شمار مواقع ایسے آتے ہیں کہانسان اپنے آپ کو بے بس تسلیم کر لیتا ہے اور ہر قسم کی صلاحیتوں اور وسائل کے باوجود عاجز آ جاتا ہے اس وقت وہ ضرورت محسوس کرتا ہے کہ کسی بالاقوت کی مددحاصل ہو اور بالاقوت اللہ تعالیٰ ہے مصائب و آفتات سے بچنے کے لیے انسان اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرتا ہے ۔ مصائب دنیوی ہوں یا اخروی ‘جسمانی ہوں یا روحانی ‘مادی ہوں یا معنوی سارے کے سارے اللہ تعالیٰ کی مدد نصرت سے آسانیوں میں بدلتے ہیں ۔ واللہ اعلم
حضرت شکل بن حمید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے کوئی دعا سکھائیے جس سے میں فائدہ حاصل کروں۔ آپ نے فرمایا: ”کہہ: اے اللہ! مجھے میرے کانوں‘ آنکھوں‘ زبان‘ دل اور منی‘ یعنی شرم گاہ کے شر سے محفوظ رکھنا۔“
حدیث حاشیہ:
تفصیل کے لیے دیکھیے ‘فوائد و مسائل روایت :۵۴۴۶
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
شکل بن حمید ؓ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے ایسی دعا سکھائیے جو میرے لیے نفع بخش اور مفید ہو، آپ نے فرمایا: ”کہو: «اللَّهُمَّ عَافِنِي مِنْ شَرِّ سَمْعِي وَبَصَرِي وَلِسَانِي وَقَلْبِي وَشَرِّ مَنِيِّ»”اے اللہ! مجھے میرے کان، میری نگاہ، میری زبان، میرے دل اور منی کی برائی سے بچائے۔“ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : عضو تناسل کی برائی یہ ہے کہ اس کا استعمال حرام جگہ میں ہو، اس کی برائی سے پناہ مانگنے کی تعلیم آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شکل رضی اللہ عنہ کو دی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Shutair bin Shakal bin Humaid, that his father said: "I said: 'O Messenger of Allah, teach me a supplication from which I may benefit.' He said: 'Say: Allahumma 'afini min sharri sam'i, wa basari, wa lisani, wa qalbi, wa sharri mani (O Allah, protect me from the evil of my hearing, my seeing, my tongue and my heart, and the evil of my sperm.)" - Meaning his sexual organ