Sunan-nasai:
The Book of Seeking Refuge with Allah
(Chapter: Seeking Refuge from the Trial of the Grave)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5515.
حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کواپنی دعا میں فرماتے سنا: ”اے اللہ! میں قبر کی آزمائش دجال کےفتنے اورزندگی وموت کی آزمائشوں سے تیری پںاہ مانگتا ہوں۔“ ابو عبدالرحمن (امام نسائی رحمتہ اللہ علیہ) نے کہا کہ یہ (سند میں مذکورسلیمان بن یسار) غلط ہے جبکہ سلیمان بن سنان درست ہے۔
تشریح:
عذاب قبر اورقبر کی آزمائش الگ الگ ہوں توقبر کی آزمائش سے مراد فرشتوں کےسوالات ہوں گے اورعذاب قبرسے مراد وہ سزا ہے جوکافر منافق اورنافرمان کوسوالات کے بعد قبر میں دی جاتی ہے۔ أعاذنا اللہ منه۔ فرشتوں کے سوالات سے پںاہ کا مطلب ہے کہ میں ان کے صحیح جواب دے سکوں اوراس آزمائش میں کامیاب ہو جاؤں۔
الحکم التفصیلی:
المواضيع
موضوعات
Topics
Sharing Link:
ترقیم کوڈ
اسم الترقيم
نام ترقیم
رقم الحديث(حدیث نمبر)
١
ترقيم موقع محدّث
ویب سائٹ محدّث ترقیم
5534
٢
ترقيم أبي غدّة (المكتبة الشاملة)
ترقیم ابو غدہ (مکتبہ شاملہ)
5515
٣
ترقيم العالمية (برنامج الكتب التسعة)
انٹرنیشنل ترقیم (کتب تسعہ پروگرام)
5420
٤
ترقيم أبي غدّة (برنامج الكتب التسعة)
ترقیم ابو غدہ (کتب تسعہ پروگرام)
5515
٦
ترقيم شرکة حرف (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5529
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5530
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5517
تمہید کتاب
اس سے پہلی کتاب’’آداب الاقضاۃ ‘‘تھی‘یہ‘‘کتاب الاستعاذہ ‘‘ہے ۔شائد ان دونوں کے درمیان مناسبت یہ بنتی ہو کہ قاضی اور حاکم بن کر لوگوں کے مابین اختلافات کے فیصلے کرنا انتہا ئی حساس اور خطرناک معاملہ ہے ۔قاضی کی معمولی سی غلطی یا غفلت سے معاملہ کہیں سے کہیں جا پہنچتا ہے ۔اس کو ٹھوکر لگنے سے ایک کا حق دوسرے کے پاس چلا جاتا ہے اور اسی طرح ایک حلال چیز قاضی اور جج کے فیصلے سے اس کے اصل مالک کے لیے حرام ٹھہرتی ہے ‘اس لیے ایسے موقع پر انسان مجبور ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آئے اس کا سہارہ لے اور وہ اپنے معاملے کی آسانی کے لیے اسی کے حضور اپیل کرے اور اسی سے مدد چاہے تاکہ حتی الامکان غلطی سے بچ سکے ۔اللہ تعالیٰ کی پناہ ‘اس کا سہارہ اور اس کی بار گاہ بے نیاز میں اپیل دعاوالتجا کے ذریعے سے کی جاسکتی ہے ‘لہذا’’ کتاب آداب القضاۃ ‘‘کے بعد ’’کتاب الاستعاذہ ‘‘کا لانا ہی مناسب تھا ‘اس لیے امام نسائی اس جگہ یہ کتاب لائے ہیں ۔دوسری بات یہ بھی ہے کہ انسان ایک کمزور مخلوق ہے جو اللہ تعالیٰ کی مدد کے بغیر ایک لمحہ بھی اس جہاں میں نہیں گزار سکتا ۔کو انسان کافر ہو سکتا ہے لیکن اللہ سے بے نیاز نہیں ہو سکتا ۔بے شمار مواقع ایسے آتے ہیں کہانسان اپنے آپ کو بے بس تسلیم کر لیتا ہے اور ہر قسم کی صلاحیتوں اور وسائل کے باوجود عاجز آ جاتا ہے اس وقت وہ ضرورت محسوس کرتا ہے کہ کسی بالاقوت کی مددحاصل ہو اور بالاقوت اللہ تعالیٰ ہے مصائب و آفتات سے بچنے کے لیے انسان اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرتا ہے ۔ مصائب دنیوی ہوں یا اخروی ‘جسمانی ہوں یا روحانی ‘مادی ہوں یا معنوی سارے کے سارے اللہ تعالیٰ کی مدد نصرت سے آسانیوں میں بدلتے ہیں ۔ واللہ اعلم
حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کواپنی دعا میں فرماتے سنا: ”اے اللہ! میں قبر کی آزمائش دجال کےفتنے اورزندگی وموت کی آزمائشوں سے تیری پںاہ مانگتا ہوں۔“ ابو عبدالرحمن (امام نسائی رحمتہ اللہ علیہ) نے کہا کہ یہ (سند میں مذکورسلیمان بن یسار) غلط ہے جبکہ سلیمان بن سنان درست ہے۔
حدیث حاشیہ:
عذاب قبر اورقبر کی آزمائش الگ الگ ہوں توقبر کی آزمائش سے مراد فرشتوں کےسوالات ہوں گے اورعذاب قبرسے مراد وہ سزا ہے جوکافر منافق اورنافرمان کوسوالات کے بعد قبر میں دی جاتی ہے۔ أعاذنا اللہ منه۔ فرشتوں کے سوالات سے پںاہ کا مطلب ہے کہ میں ان کے صحیح جواب دے سکوں اوراس آزمائش میں کامیاب ہو جاؤں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دعا میں کہتے ہوئے سنا: «اللہم إني أعوذ بك من فتنة القبر وفتنة الدجال وفتنة المحيا والممات» ”اے اللہ! میں قبر کے فتنے سے، دجال کے فتنے سے اور موت اور زندگی کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔“ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: حدیث میں (سلیمان بن یسار کے نام میں) غلطی ہے، صحیح ”سلیمان بن سنان ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Sulaiman bin Yasar that he heard Abu Hurairah say: "I heard the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) say in his supplication: 'Allahumma, inni a'udhu bika min fitnatil-qabri, wa fitnatid-dajjali, wa fitnatil-mahya wal-mamat (O Allah, I seek refuge with You from the trial of the grave, and the tribulation of the Dajjal, and the trials of life and death).