Sunan-nasai:
The Book of Seeking Refuge with Allah
(Chapter: Seeking Refuge from the Heat of the Fire)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5519.
حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے (دعا کرتےہوئے) فرمایا: ”اے اللہ! جبریل ومیکائل کے رب! اسرافیل کے رب! میں آگ کی تپش اورقبر کےعذاب سے تیری پںاہ چاہتا ہوں۔“
تشریح:
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في " السلسلة الصحيحة " 4 / 58 :
أخرجه النسائي ( 2 / 320 ) من طريق أبي حسان عن جسرة عن عائشة أنها قالت :
قال رسول الله صلى الله عليه وسلم :
قلت : إسناد ضعيف رجاله كلهم ثقات غير جسرة - و هي بنت دجاجة - ففيها ضعف . لكن
لحديثها شاهدان :
الأول : عن سليمان بن سنان المزني أنه سمع أبا هريرة يقول : سمعت أبا القاسم
صلى الله عليه وسلم يقول في صلاته : " اللهم إني أعوذ بك من فتنة القبر و من
فتنة الدجال و من فتنة المحيا و الممات و من حر جهنم " . أخرجه النسائي عقب
حديث عائشة و قال : " هذا الصواب " .
قلت : و إسناده صحيح ، رجاله ثقات رجال مسلم غير المزني هذا و هو ثقة كما قال
الحافظ في " التقريب " ، و لا منافاة بين الحديثين لاختلاف المخرج ، بل أحدهما
يشهد للآخر .
و الشاهد الثاني يرويه عبد الوهاب بن عيسى الواسطي حدثنا يحيى بن أبي زكريا
الغساني عن عباد بن سعيد عن مبشر بن أبي مليح عن أبيه ( عن جده أسامة بن عمير )
رضي الله عنه " أنه صلى ركعتي الفجر ، و أن رسول الله صلى الله عليه وسلم صلى
قريبا منه ركعتين خفيفتين ثم سمعته يقول و هو جالس : اللهم رب جبريل و إسرافيل
و ميكائيل و محمد النبي صلى الله عليه وسلم أعوذ بك من النار ، ثلاث مرات " .
أخرجه ابن السني في " عمل اليوم و الليلة " ( 101 ) و الحاكم ( 3 / 622 ) و سكت
عليه هو و الذهبي .
قلت : و هو ضعيف : مبشر بن أبي المليح قال ابن أبي حاتم ( 4 / 1 / 342 ) :
" روى عن أبيه ، و عنه شعبة " . و لم يذكر فيه جرحا و لا تعديلا . و عباد بن
سعيد بصري ترجمه ابن أبي حاتم ( 3 / 1 / 80 ) برواية عبد الله بن محمد ابن أخي
جويرية بن أسماء الضبعي و الغساني هذا ، و لم يذكر فيه جرحا و لا تعديلا .
و الغساني ضعيف . و الواسطي هو أبو الحسن التمار ، قال ابن أبي حاتم ( 3 / 1 /
73 ) عن أبيه : " ليس به بأقال عنه شيخنا في " صحيح الجامع " ( 1305 ) : حسن //س " .
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5533
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5534
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5521
تمہید کتاب
اس سے پہلی کتاب’’آداب الاقضاۃ ‘‘تھی‘یہ‘‘کتاب الاستعاذہ ‘‘ہے ۔شائد ان دونوں کے درمیان مناسبت یہ بنتی ہو کہ قاضی اور حاکم بن کر لوگوں کے مابین اختلافات کے فیصلے کرنا انتہا ئی حساس اور خطرناک معاملہ ہے ۔قاضی کی معمولی سی غلطی یا غفلت سے معاملہ کہیں سے کہیں جا پہنچتا ہے ۔اس کو ٹھوکر لگنے سے ایک کا حق دوسرے کے پاس چلا جاتا ہے اور اسی طرح ایک حلال چیز قاضی اور جج کے فیصلے سے اس کے اصل مالک کے لیے حرام ٹھہرتی ہے ‘اس لیے ایسے موقع پر انسان مجبور ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی پناہ میں آئے اس کا سہارہ لے اور وہ اپنے معاملے کی آسانی کے لیے اسی کے حضور اپیل کرے اور اسی سے مدد چاہے تاکہ حتی الامکان غلطی سے بچ سکے ۔اللہ تعالیٰ کی پناہ ‘اس کا سہارہ اور اس کی بار گاہ بے نیاز میں اپیل دعاوالتجا کے ذریعے سے کی جاسکتی ہے ‘لہذا’’ کتاب آداب القضاۃ ‘‘کے بعد ’’کتاب الاستعاذہ ‘‘کا لانا ہی مناسب تھا ‘اس لیے امام نسائی اس جگہ یہ کتاب لائے ہیں ۔دوسری بات یہ بھی ہے کہ انسان ایک کمزور مخلوق ہے جو اللہ تعالیٰ کی مدد کے بغیر ایک لمحہ بھی اس جہاں میں نہیں گزار سکتا ۔کو انسان کافر ہو سکتا ہے لیکن اللہ سے بے نیاز نہیں ہو سکتا ۔بے شمار مواقع ایسے آتے ہیں کہانسان اپنے آپ کو بے بس تسلیم کر لیتا ہے اور ہر قسم کی صلاحیتوں اور وسائل کے باوجود عاجز آ جاتا ہے اس وقت وہ ضرورت محسوس کرتا ہے کہ کسی بالاقوت کی مددحاصل ہو اور بالاقوت اللہ تعالیٰ ہے مصائب و آفتات سے بچنے کے لیے انسان اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرتا ہے ۔ مصائب دنیوی ہوں یا اخروی ‘جسمانی ہوں یا روحانی ‘مادی ہوں یا معنوی سارے کے سارے اللہ تعالیٰ کی مدد نصرت سے آسانیوں میں بدلتے ہیں ۔ واللہ اعلم
حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے (دعا کرتےہوئے) فرمایا: ”اے اللہ! جبریل ومیکائل کے رب! اسرافیل کے رب! میں آگ کی تپش اورقبر کےعذاب سے تیری پںاہ چاہتا ہوں۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: «اللَّهُمَّ رَبَّ جِبْرَائِيلَ وَمِيكَائِيلَ وَرَبَّ إِسْرَافِيلَ أَعُوذُ بِكَ مِنْ حَرِّ النَّارِ وَمِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ» ”اے اللہ، جبرائیل و میکائیل اور اسرافیل کے رب! میں جہنم کی آگ کی گرمی اور قبر کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah (RA) said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'Allahumma, rabba jibra'ila, wa mika'ila wa rabba israfila, a'udhu bika min harrin-nari wa (min) 'adhabil-qabr (O Allah, Lord of Jibra'il and Mika'il and Lord of Israfil, I seek refuge in You from the heat of the Fire and (from) the torment of the grave).