قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الِاسْتِعَاذَةِ (بَابُ الِاسْتِعَاذَةِ مِنْ دُعَاءٍ لَا يُسْتَجَابُ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

5538 .   أَخْبَرَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ كَانَ إِذَا قِيلَ لِزَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ حَدِّثْنَا مَا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا أُحَدِّثُكُمْ إِلَّا مَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا بِهِ وَيَأْمُرُنَا أَنْ نَقُولَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ الْعَجْزِ وَالْكَسَلِ وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ وَالْهَرَمِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ اللَّهُمَّ آتِ نَفْسِي تَقْوَاهَا وَزَكِّهَا أَنْتَ خَيْرُ مَنْ زَكَّاهَا أَنْتَ وَلِيُّهَا وَمَوْلَاهَا اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ نَفْسٍ لَا تَشْبَعُ وَمِنْ قَلْبٍ لَا يَخْشَعُ وَمِنْ عِلْمٍ لَا يَنْفَعُ وَدَعْوَةٍ لَا تُسْتَجَابُ

سنن نسائی:

کتاب: اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرنے کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: اس دعا سے پناہ جو قبول نہ ہو

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5538.   حضرت عبداللہ بن حارث سے منقول ہے کہ جب حضرت زید بن ارقم سے کہا جاتا کہ ہمیں کوئی ایسی چیز بیان کریں جو آپ نے رسول اللہ ﷺ کوفرماتے سنا ہو تو وہ فرماتے: میں تمھیں وہی چیز بیان کروں گا جو ہمیں رسول اللہ ﷺ نے بیان فرمائی۔ آپ ہمیں یہ کلمات پڑھنے کاحکم دیتے تھے: اے اللہ! میں نکمے پن کاہلی کنجوسی بزدلی شدید پڑھاپے اورقبر کے عذاب سے تبری پناہ میں آتا ہوں۔ اے اللہ! میرے نفس کوتقوی عطا فرما اوراس کو پاکیزہ فرما کیونکہ تو بہترین پاکیزہ فرمانے والا ہے۔ تواس کا دوست اور مالک ہے۔ اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں اس نفس سے جو سیرنہ ہو اس دل سے جو خشوع وخضوع والا نہ ہو اس علم سے جو مفید نہ ہو اوراس دعا سے حوقبول نہ ہو۔“