Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Prohibition of Soaking (Making Nabidh) in Earthenware Jars)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5620.
حضرت سعید جبیر نے کہا کہ میں حضرت ابن عمر ؓ کے پاس بیٹھا تھا کہ ان سے مٹکے کی نبیذ کے بارے میں پوچھا گیا۔ انھو ں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے اسے حرام قرار دیا ہے۔ میں نے یہ بات سنی تو یہ مجھے بہت شاق گزری۔ میں حضرت ابن عباس ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا کہ حضرت ابن عمر ؓ سے ایک مسئلہ پوچھا گیا تو میں ان کے جو اب پر بہت حیران ہوا ہوں۔ فرمانے لگے: وہ کیا مسئلہ تھا؟ میں نے کہا: ان سے مٹکے کی نبیذ کے بارے میں پوچھا گیا تھا۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: انھوں نےسچ فرمایا۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے حرام قرار دیا ہے۔ میں نے کہا: مٹکے سے کیا مراد ہے؟ انھوں نےفرمایا: مٹی سے بنا ہوا ہر برتن۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5635
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5636
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5623
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت سعید جبیر نے کہا کہ میں حضرت ابن عمر ؓ کے پاس بیٹھا تھا کہ ان سے مٹکے کی نبیذ کے بارے میں پوچھا گیا۔ انھو ں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے اسے حرام قرار دیا ہے۔ میں نے یہ بات سنی تو یہ مجھے بہت شاق گزری۔ میں حضرت ابن عباس ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہا کہ حضرت ابن عمر ؓ سے ایک مسئلہ پوچھا گیا تو میں ان کے جو اب پر بہت حیران ہوا ہوں۔ فرمانے لگے: وہ کیا مسئلہ تھا؟ میں نے کہا: ان سے مٹکے کی نبیذ کے بارے میں پوچھا گیا تھا۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا: انھوں نےسچ فرمایا۔ رسول اللہ ﷺ نے اسے حرام قرار دیا ہے۔ میں نے کہا: مٹکے سے کیا مراد ہے؟ انھوں نےفرمایا: مٹی سے بنا ہوا ہر برتن۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ میں ابن عمر ؓ کے پاس تھا، ان سے «جر» کی نبیذ کے بابت پوچھا گیا تو بولے: اسے رسول اللہ ﷺ نے حرام کیا ہے، جو کچھ میں نے سنا وہ مجھ پر گراں گزرا۔ چنانچہ میں ابن عباس ؓ کے پاس آیا اور کہا کہ ابن عمر ؓ سے ایک چیز کے بارے میں پوچھا گیا، وہ (ان کا جواب) مجھے بہت برا لگا۔ وہ بولے: وہ کیا ہے؟ میں نے کہا: ان سے «جر» کی نبیذ کے بارے میں پوچھا گیا تھا، تو ابن عباس نے کہا: انہوں نے سچ کہا، اسے رسول اللہ ﷺ نے حرام کیا، میں نے کہا: «جر» کیا ہوتا ہے؟ وہ بولے: ہر وہ چیز جو مٹی سے بنائی جائے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Sa'eed bin Jubair said: "I was with Ibn 'Umar when he was asked about Nabidh made in an earthenware jar. He said: 'The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) forbade it.' I got upset when I heard that, so I went to Ibn 'Abbas and said: 'Ibn 'Umar was asked about something, and I found it difficult.' He said: 'What was it?' I said: 'He was asked about Nabidh made in an earthenware jar.' He said: 'He spoke the truth; the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) forbade it.' I said: 'What is an earthenware jar?' He said: 'Anything that is made of clay.