باب: اس بات کی دلیل کہ مذکورہ برتنوں سےنہی قطعا حرمت پرمحمول تھی نہ کہ کراہت پر
)
Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Mentioning the Evidence that the Prohibition of the Vessels Mentioned Above was General)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5644.
حضرت اسماء بنت یزید سے روایت ہے کہ ان کے چچا زاد بھائی حضرت انس سے منقول ہے کہ حضرت ابن عباس ؓ نے کہا: کیا اللہ تعالی نے (قرآن مجید میں) یہ نہیں فرمایا: ”او جو کچھ تمھیں اللہ کا رسول دے، وہ لے لو اور جس چیز سے روک دے، اس سے رک جاؤ۔“ میں نےکہا: کیو ں نہیں (بلکہ فرمایا ہے۔) پھر انھوں کہا: کیا اللہ تعالی نے یہ نہیں فرمایا: ”کسی مومن مرد یا مومنہ عورت کو لائق نہیں کہ جب اللہ تعالی اور اس کا رسول فیصلہ فرما دیں تو وہ اپنا اختیار استعمال کرے؟“ میں نے گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے نبی ﷺ نےکھجور کی جڑ کے برتن، تارکول لگے برتن، کدو کے برتن اور روغنی مٹکے سےمنع فرمایا ہے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5659
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5660
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5647
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت اسماء بنت یزید سے روایت ہے کہ ان کے چچا زاد بھائی حضرت انس سے منقول ہے کہ حضرت ابن عباس ؓ نے کہا: کیا اللہ تعالی نے (قرآن مجید میں) یہ نہیں فرمایا: ”او جو کچھ تمھیں اللہ کا رسول دے، وہ لے لو اور جس چیز سے روک دے، اس سے رک جاؤ۔“ میں نےکہا: کیو ں نہیں (بلکہ فرمایا ہے۔) پھر انھوں کہا: کیا اللہ تعالی نے یہ نہیں فرمایا: ”کسی مومن مرد یا مومنہ عورت کو لائق نہیں کہ جب اللہ تعالی اور اس کا رسول فیصلہ فرما دیں تو وہ اپنا اختیار استعمال کرے؟“ میں نے گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے نبی ﷺ نےکھجور کی جڑ کے برتن، تارکول لگے برتن، کدو کے برتن اور روغنی مٹکے سےمنع فرمایا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس (قیسی بصریٰ) کہتے ہیں کہ ابن عباس ؓ نے کہا: کیا اللہ تعالیٰ نے نہیں فرمایا: «وَمَا آتَاكُمْ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ» ”جو کچھ تمہیں رسول دے، اسے لے لو اور جس سے تمہیں روکے، اس سے رک جاؤ۔“ (الحشر: ۷) میں نے کہا: کیوں نہیں۔ انہوں نے کہا: کیا یہ اللہ تعالیٰ نے نہیں فرمایا: «و كان لمؤمن ولا مؤمنة إذا قضى اللہ ورسوله أمرا أن يكون لهم الخيرة من أمرهم» ”کسی مومن مرد اور کسی مومن عورت کو جب اللہ اور اس کے رسول کسی معاملے میں فیصلہ کر دیں اپنے معاملات میں کوئی حق نہیں رہتا۔“ (الأحزاب: ۳۶) میں نے کہا: کیوں نہیں، انہوں نے کہا: تو میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے نبی اکرم ﷺ نے لکڑی کے برتن، روغنی برتن، کدو کی تونبی اور لاکھ برتن سے منع فرمایا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Asma' bint Yazid that: A paternal uncle of hers whose name was Anas said: "Ibn 'Abbas said: Does not Allah say: "And whatsoever the Messenger (Muhammad) gives you, take it; and whatsoever he forbids you, abstain (from it)? He said: 'Yes.' He said: 'Does not Allah say: 'It is not for a believer, man or woman, when Allah and His Messenger have decreed a matter that they should have any option in their decision? I said: 'Yes.' He said: 'I bear witness that the Prophet of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) forbade An-Naqir, Al-Muqayyar, Ad-Dubba', and Al-Hantam.