قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ ذِكْرِالدَّلَالَةِ عَلَى النَّهْيِ لِلْمَوْصُوفِ مِنَ الْأَوْعِيَةِ الَّتِي تَقَدَّمَ ذِكْرُهَا، كَانَ حَتْمًا لَازِمًا لَا عَلَى تَأْدِيبٍ)

حکم : ضعیف

ترجمة الباب:

5644 .   أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ عَمٍّ لَهَا يُقَالُ لَهُ أَنَسٌ قَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَمَا آتَاكُمْ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا قُلْتُ بَلَى قَالَ أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلَا مُؤْمِنَةٍ إِذَا قَضَى اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَمْرًا أَنْ يَكُونَ لَهُمْ الْخِيَرَةُ مِنْ أَمْرِهِمْ قُلْتُ بَلَى قَالَ فَإِنِّي أَشْهَدُ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ النَّقِيرِ وَالْمُقَيَّرِ وَالدُّبَّاءِ وَالْحَنْتَمِ

سنن نسائی:

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: اس بات کی دلیل کہ مذکورہ برتنوں سےنہی قطعا حرمت پرمحمول تھی نہ کہ کراہت پر

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5644.   حضرت اسماء بنت یزید سے روایت ہے کہ ان کے چچا زاد بھائی حضرت انس سے منقول ہے کہ حضرت ابن عباس ؓ نے کہا: کیا اللہ تعالی نے (قرآن مجید میں) یہ نہیں فرمایا: ”او جو کچھ تمھیں اللہ کا رسول دے، وہ لے لو اور جس چیز سے روک دے، اس سے رک جاؤ۔“ میں نےکہا: کیو ں نہیں (بلکہ فرمایا ہے۔) پھر انھوں کہا: کیا اللہ تعالی نے یہ نہیں فرمایا: ”کسی مومن مرد یا مومنہ عورت کو لائق نہیں کہ جب اللہ تعالی اور اس کا رسول فیصلہ فرما دیں تو وہ اپنا اختیار استعمال کرے؟“ میں نے گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے نبی ﷺ نےکھجور کی جڑ کے برتن، تارکول لگے برتن، کدو کے برتن اور روغنی مٹکے سےمنع فرمایا ہے۔