موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ تَفْسِيرِ الْأَوْعِيَةِ)
حکم : صحیح
5645 . أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ قَالَ سَمِعْتُ زَاذَانَ قَالَ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قُلْتُ حَدِّثْنِي بِشَيْءٍ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْأَوْعِيَةِ وَفَسِّرْهُ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْحَنْتَمِ وَهُوَ الَّذِي تُسَمُّونَهُ أَنْتُمْ الْجَرَّةَ وَنَهَى عَنْ الدُّبَّاءِ وَهُوَ الَّذِي تُسَمُّونَهُ أَنْتُمْ الْقَرْعَ وَنَهَى عَنْ النَّقِيرِ وَهِيَ النَّخْلَةُ يَنْقُرُونَهَا وَنَهَى عَنْ الْمُزَفَّتِ وَهُوَ الْمُقَيَّرُ
سنن نسائی:
کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل
باب: مذکورہ برتنوں کی تفسیر
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
5645. حضرت زاذان سے روایت ہے کہ میں نےحضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے گذارش کی کہ مجھے کوئی ایسی چیز بیان فرمایئے جو آپ نے رسول اللہ ﷺ سے ان برتنو ں کے بارے میں سنی ہو۔ اس کی وضاحت بھی فرمائے۔ انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے حنتم سے منع فرمایا اور اسے تم مٹکا کہتے ہو۔ اوردباء سے منع فرمایا، جسے تم کدو کا برتن کہتے ہو۔ اور نقیر سے منع فرمایا۔ یہ کھجور کی جڑ ہوتی ہے جسے لوگ اندر سے کرید کرید کر برتن بنا لیتے ہیں، نیز آپ نے مزفت سے منع فرمایا اور یہ وہ برتن ہوتا ہے جسے تارکول یا لاکھ مل دی گئی ہو۔