باب: (مذکورہ برتنوں میں سے )ہر ایک میں اجازت کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Permission for Some of Them)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5651.
حضرت بریدۃؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے تمھیں (تین دن سے زائد) قربانیوں کے گوشت (کھانے) سے منع فرمایا تھا۔ اب (تمھیں اجازت ہے) سفر میں ساتھ لے کرجاؤ یا محفوظ کر کے رکھو۔ اسی طرح جو شخص قبروں کی زیارت کو جانا چاہے، وہ جا سکتا ہے کیو نکہ وہ آخرت کی یاد دلاتی ہیں۔ اسی طرح (جس برتن کی نبیذ چاہو) پیو لیکن ہر نشہ آور مشروب سے بچو۔“
تشریح:
الحکم التفصیلی:
. قلت : وهذا سند صحيح على شرط مسلم أيضا إلا الاسدي هذا هو ثقة كما قال ابن معين وأبو داود وغيرهما ولم يتفرد به فقد أخرجه أحمد ( 5 / 359 ، 361 ) من طريق أبي جناب عن سليمان بن بريدة عن أبيه : أن رسول الله ( صلى الله عليه وسلم ) غزا غزوة الفتح فخرج يمشي إلى القبور حتى إذا أتى إلى أدناها جلس إليه كأنه يكلم انسانا . . . " الحديث نحوه . ورجاله ثقات غير أن أبا جناب هذا واسمه يحيى بن أبي حية قال الحافظ في " التقريب " : " ضعفوه لكثرة تدليسه " . وسليمان بن بريدة قد تابعه أخوه عبد الله وعنه سلمة بن كهيل بلفظ : " كنت نهيتكم عن زيارة القبور فزوروها فإن في زيارتها عظة وعبرة "
أخرجه أحمد ( 5 / 356 ) من طريق محمد بن إسحاق عن سلمة به . ورجاله ثقات لو لا عنعنة ابن اسحاق . لكنه لم يتفرد به فقد أخرجه النسائي ( 1 / 286 ) من طريق أخرى عن المغيرة بن سبيع حدثني عبد الله بن بريدة به بلفظ : " . . . فمن أراد أن يزور فليزر ولا تقولوا هجرا " . والمغيرة هذا ثقة وكذلك بقية الرجال فالسند صحيح . وفي الباب أحاديث أخرى في الحض على الزيارة قد ذكرتها في كتابي " أحكام الجنائز وبدعها " ( 1 ) المبحث ( 108 )
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5666
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5667
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5654
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت بریدۃؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے تمھیں (تین دن سے زائد) قربانیوں کے گوشت (کھانے) سے منع فرمایا تھا۔ اب (تمھیں اجازت ہے) سفر میں ساتھ لے کرجاؤ یا محفوظ کر کے رکھو۔ اسی طرح جو شخص قبروں کی زیارت کو جانا چاہے، وہ جا سکتا ہے کیو نکہ وہ آخرت کی یاد دلاتی ہیں۔ اسی طرح (جس برتن کی نبیذ چاہو) پیو لیکن ہر نشہ آور مشروب سے بچو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
بریدہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے تمہیں قربانی کے گوشت (ذخیرہ کرنے) سے روکا تھا، لیکن اب تم اسے رکھ چھوڑو اور ذخیرہ کرو، اور جو قبروں کی زیارت کرنا چاہے کرے، اس لیے کہ اس سے آخرت کی یاد تازہ ہوتی ہے اور پیو (ہر چیز) البتہ نشہ لانے والی چیز سے بچو۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn Buraidah that his father said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'I used to forbid you (to store) the sacrificial meat, but now eat it and store it; and whosoever wants to visit graves (may do so), for they are a reminder of the Hereafter; and drink but avoid all intoxicants.