باب: (مذکورہ برتنوں میں سے )ہر ایک میں اجازت کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Permission for Some of Them)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5652.
حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے تمھیں قبروں کی زیارت سے روکا تھا۔ اب تم زیارت کو جا سکتے ہو۔ میں نے تمھیں مشکیزوں کے علاوہ دوسرے برتنوں میں نییذ بنانے سے روکا تھا، اب تم سب برتنوں میں (نبیذ بناکر) پی سکتے ہو لیکن نشہ آور مشروب نہ پنیا۔“
تشریح:
یہ حدیث سابقہ حدیث سے زیادہ واضح ہے اور یہ حدیث اس بات میں صریح ہے کہ مذکورہ برتنوں میں نبیذ بنانےسے روکنے کا حکم ابتدا میں دیا گیا تھا، بعد میں یہ حکم منسوخ کر دیا گیا۔ جس طرح زیارت قبور اور قربانی کے گوشت کی پابندی منسوخ ہو چکی ہے اورا س پر سب اہل علم کا اتفاق ہے، اسی طرح برتنوں کی پابندی بھی منسوخ ہے۔ جمہور اہل علم کا یہی مسلک ہے اور یہی درست ہے۔ تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔ دیکھیے، حدیث: ۵۶۴۶، نیز یہ نسخ کی سب سے بہترین صورت ہے کہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سابقہ حکم منسوخ ہونے کی صراحت فرما دی اور نیا حکم جاری کر دیا۔ ایسے نسخ میں کوئی شک نہیں رہتا۔ یہ حدیث سندا بھی اعلیٰ درجے کی صحیح ہے کیو نکہ صحیح مسلم میں مذکور ہے۔
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في "السلسلة الصحيحة" 2 / 574 :
أخرجه أحمد ( 1 / 145 ) و الديلمي ( 1 / 1 / 40 ) معلقا من طريق علي بن زيد عن
ربيعة بن النابغة عن أبيه عن علي : " أن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى
عن زيارة القبور و عن الأوعية و أن تحبس لحوم الأضاحي بعد ثلاث ، ثم قال : إني
كنت نهيتكم عن زيارة القبور ، فزوروها فإنها تذكركم الآخرة و نهيتكم عن الأوعية
، فاشربوا فيها و اجتنبوا كل مسكر و نهيتكم عن لحوم الأضاحي أن تحبسوها بعد
ثلاث ، فاحبسوا ما بدا لكم " .
قلت : و هذا سند ضعيف ، ربيعة بن النابغة و أبوه مجهولان . و علي بن زيد و هو
ابن جدعان ضعيف . لكن الحديث له شاهد من حديث ابن عمرو قال : " ذكر رسول الله
صلى الله عليه وسلم الأوعية : الدباء و الحنتم و المزفت و النقير ، فقال أعرابي
: إنه لا ظروف لنا ، فقال : اشربوا ما حل . ( و في رواية ) اجتبوا ما أسكر " .
أخرجه أبو داود ( 2 / 132 ) من طريق شريك عن زياد بن فياض عن أبي عياض عنه .
قلت : و هذا سند ضعيف أيضا شريك هو ابن عبد الله سيء الحفظ .
فالحديث بمجموع الطريقين حسن . و الله أعلم . ثم وجدت له شاهد آخر يرويه يزيد
بن أبي زياد عن مجاهد عن ابن عباس مرفوعا بلفظ : " اشربوا فيما شئتم و اجتنبوا
كل مسكر " . أخرجه البزار في " مسنده " ( ص 164 - زوائده ) و قال الهيثمي :
" هذا إسناد حسن " ! ثم وجدت له شاهدا خيرا مما تقدم أخرجه النسائي في " زيارة
القبور " من طريق المغيرة بن سبيع حدثني عبد الله بن بريدة عن أبيه مرفوعا .
" إني كنت نهيتكم أن تأكلوا لحوم الأضاحي إلا ثلاثا ... " الحديث مثل حديث علي
و أتم منه . و سنده صحيح ، و أصله عند مسلم ، و قد خرجته في " الجنائز " ( 177
- 178 ) و روى أبو عبيد في " الغريب " ( 71 / 1 ) طرفه الأخير الذي عند النسائي
ضى ( 4 / 89 ) // صحيح الجامع ( 2474 )
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5667
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5668
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5655
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے تمھیں قبروں کی زیارت سے روکا تھا۔ اب تم زیارت کو جا سکتے ہو۔ میں نے تمھیں مشکیزوں کے علاوہ دوسرے برتنوں میں نییذ بنانے سے روکا تھا، اب تم سب برتنوں میں (نبیذ بناکر) پی سکتے ہو لیکن نشہ آور مشروب نہ پنیا۔“
حدیث حاشیہ:
یہ حدیث سابقہ حدیث سے زیادہ واضح ہے اور یہ حدیث اس بات میں صریح ہے کہ مذکورہ برتنوں میں نبیذ بنانےسے روکنے کا حکم ابتدا میں دیا گیا تھا، بعد میں یہ حکم منسوخ کر دیا گیا۔ جس طرح زیارت قبور اور قربانی کے گوشت کی پابندی منسوخ ہو چکی ہے اورا س پر سب اہل علم کا اتفاق ہے، اسی طرح برتنوں کی پابندی بھی منسوخ ہے۔ جمہور اہل علم کا یہی مسلک ہے اور یہی درست ہے۔ تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔ دیکھیے، حدیث: ۵۶۴۶، نیز یہ نسخ کی سب سے بہترین صورت ہے کہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سابقہ حکم منسوخ ہونے کی صراحت فرما دی اور نیا حکم جاری کر دیا۔ ایسے نسخ میں کوئی شک نہیں رہتا۔ یہ حدیث سندا بھی اعلیٰ درجے کی صحیح ہے کیو نکہ صحیح مسلم میں مذکور ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
بریدہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے تمہیں قبروں کی زیارت سے منع کیا تھا، اب تم زیارت کرو، میں نے تین دن سے زیادہ تک قربانی کے گوشت (جمع کرنے) سے منع کیا تھا، لیکن اب جب تک تمہارا جی چاہے رکھ چھوڑو، میں نے تمہیں مشکیزے کے علاوہ (برتنوں) کی نبیذ سے منع کیا تھا، لیکن اب تم تمام قسم کے برتنوں میں پیو البتہ نشہ لانے والی چیز مت پیو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Abdullah bin Buraidah that his father said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'I used to forbid you to visit graves, but (now) visit them. And I forbade you (to keep) the sacrificial meat for three days, but now keep whatever you wish. And I forbade Nabidh to you, unless it was (made) in a water skin, but now drink from all kinds of vessels but do not drink any intoxicant.