قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ الْإِذْنِ فِي شَيْءٍ مِنْهَا)

حکم : صحیح الإسناد

ترجمة الباب:

5655 .   أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِيٍّ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ أَيُّوبَ مَرْوَزِيٌّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ عُبَيْدٍ الْكِنْدِيُّ خُرَاسَانِيٌّ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا هُوَ يَسِيرُ إِذْ حَلَّ بِقَوْمٍ فَسَمِعَ لَهُمْ لَغَطًا فَقَالَ مَا هَذَا الصَّوْتُ قَالُوا يَا نَبِيَّ اللَّهِ لَهُمْ شَرَابٌ يَشْرَبُونَهُ فَبَعَثَ إِلَى الْقَوْمِ فَدَعَاهُمْ فَقَالَ فِي أَيِّ شَيْءٍ تَنْتَبِذُونَ قَالُوا نَنْتَبِذُ فِي النَّقِيرِ وَالدُّبَّاءِ وَلَيْسَ لَنَا ظُرُوفٌ فَقَالَ لَا تَشْرَبُوا إِلَّا فِيمَا أَوْكَيْتُمْ عَلَيْهِ قَالَ فَلَبِثَ بِذَلِكَ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَلْبَثَ ثُمَّ رَجَعَ عَلَيْهِمْ فَإِذَا هُمْ قَدْ أَصَابَهُمْ وَبَاءٌ وَاصْفَرُّوا قَالَ مَا لِي أَرَاكُمْ قَدْ هَلَكْتُمْ قَالُوا يَا نَبِيَّ اللَّهِ أَرْضُنَا وَبِيئَةٌ وَحَرَّمْتَ عَلَيْنَا إِلَّا مَا أَوْكَيْنَا عَلَيْهِ قَالَ اشْرَبُوا وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ

سنن نسائی:

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: (مذکورہ برتنوں میں سے )ہر ایک میں اجازت کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5655.   حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ سفر فرما رہے تھے کہ ایک قوم کے ہاں ٹھہرے۔ آپ نے ان میں شور وغل سنا تو فرمایا: ”یہ کسی آواز ہے؟“ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! وہ ایک قسم کا مشروب پی رہے ہیں۔ آپ نے ان کو پیغام بھیج کر بلایا اور فرمایا: ”تم کس چیز میں نبیذ بنانے ہو؟“ انھوں نے کہا: ہم کھجور کی جڑ کے برتن اور کدو کے برتن میں نبیذ بناتے ہیں۔ ہمارے پاس کوئی اور برتن نہیں ہے۔ آپ نے فرمایا: ”صرف ایسے برتن سے پیو (ایسے برتن میں نبیذ بناؤ) جس کا منہ تسمے سے باندھ سکو۔“ اس بات میں نبیذ کو کچھ عرصہ گزرا جس قدر اللہ تعالیٰ نے چاہا، پھر آپ دوبارہ اس قوم کے پاس گئے تو دیکھا کہ ان کو بیماری لاحق ہو چکی ہے اور زیادہ زرد ہو چکے ہیں۔ آپ نےفرمایا: ’’تمھیں کیا ہوا ہے، تم تو قریب المر گ نظر آتے ہو؟“ انھوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! ہمارا علاقہ وبا والا ہے جبکہ آپ نے ہم پر مشکیزے کی نبیذ کے علاوہ ہر نبیذ حرام فرما دی تھی۔ آپ نے فرمایا: ”(جس برتن میں چاہو بنا کر) پیو لیکن ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔“