باب: (مذکورہ برتنوں میں سے )ہر ایک میں اجازت کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Permission for Some of Them)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5656.
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ نے بعض برتنوں کے استعمال سے روک دیا تو انصار نے دست بستہ عر ض کی: اے اللہ کے رسول! ہمارے پاس اور برتن (زیادہ تعداد میں) نہیں۔ آپ نےفرمایا: ”پھر کوئی حرج نہیں۔“
تشریح:
گویا یہ پابندی کچھ عرصے تک رہی۔ لوگوں کی تکلیف کو محسوس فرماتے ہوئے بعد میں آپ نے پابندی اٹھائی۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5671
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5672
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5659
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ نے بعض برتنوں کے استعمال سے روک دیا تو انصار نے دست بستہ عر ض کی: اے اللہ کے رسول! ہمارے پاس اور برتن (زیادہ تعداد میں) نہیں۔ آپ نےفرمایا: ”پھر کوئی حرج نہیں۔“
حدیث حاشیہ:
گویا یہ پابندی کچھ عرصے تک رہی۔ لوگوں کی تکلیف کو محسوس فرماتے ہوئے بعد میں آپ نے پابندی اٹھائی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے جب کچھ برتنوں سے روکا تو انصار کو شکایت ہوئی، چنانچہ انہوں نے کہا: اللہ کے رسول! ہمارے پاس کوئی اور برتن نہیں ہے تو آپ نے فرمایا: ”تب تو نہیں۔“ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی پھر تو ان کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Jabir that : When the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) forbade large water skins that are cut from the top and can no longer be closed, Ansar complained and said: "O Messenger of Allah, we do not have any vessels." The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "Then there is no harm.