Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Mentioning the Reports Concerning the Salah of the One Who Drinks Khamr)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5664.
حضرت ابن دیلمی (گھوڑے پر) سوار تھے۔ انھوں نے کہا کہ میں ان کے پاس پہنچا تو میں نے کہا: اے عبد اللہ بن عمر و! کیا آپ نے رسول اللہ ﷺ کو شراب کی بابت کچھ بیان فرماتے سنا ہے؟ انھوں نے کہا: ہاں، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”میری امت میں سے جوشخص شراب پیے گا، اللہ تعالیٰ چالیس دن تک اس کی نماز قبول نہیں فرمائےگا۔“
تشریح:
نماز کی قبولیت سے مراد نماز کا ثواب ملنا ہے۔ گویا شراب پینے والے کو چالیس دن تک اس کی نماز کا ثواب نہیں ملےگا اگرچہ وہ اس کے ذمے سےساقط ہو جائے گی اور اس پر قضا واجب نہیں ہوگی۔ امام ابن قیم ؒ نے جالیس دن کی حکمت یہ بیان کی ہے کہ شراب کا اثرجسم میں چالیس دن تک رہتا ہے۔ واللہ أعلم۔
الحکم التفصیلی:
قال الألباني في "السلسلة الصحيحة" 2 / 334 :
أخرجه ابن خزيمة في " صحيحه " ( 1 / 103 / 2 ) من طريق عبد الله بن يوسف حدثنا
محمد بن المهاجر عن عروة بن رويم عن ابن الديلمي - الذي كان يسكن بيت المقدس -
أنه مكث في طلب عبد الله بن عمرو بن العاص بالمدينة ، فسأل عنه قالوا : قد سافر
إلى مكة ، فاتبعه فوجده قد سار إلى الطائف ، فاتبعه ، فوجده في مزرعة يمشي
مخاصرا رجلا من قريش ، و القرشي يزن بالخمر ، فلما لقيته سلمت عليه وسلم علي ،
قال : ما غدا بك اليوم ، و من أين أقبلت ؟ فأخبرته ، ثم سألته : هل سمعت يا
عبد الله بن عمرو رسول الله صلى الله عليه وسلم ذكر شراب الخمر بشيء . ؟ !
قال : نعم ، فانتزع القرشي يده ثم ذهب ، فقال : سمعت النبي صلى الله عليه وسلم
يقول : فذكره .
قلت : و هذا إسناد صحيح على شرط مسلم . و من هذا الوجه أخرجه الحاكم ( 1 / 257
- 258 ) و قال : " صحيح على شرط الشيخين " ! و وافقه الذهبي !
قلت : و ابن المهاجر هذا و هو الأنصاري الشامي لم يخرج له البخاري إلا في
" الأدب المفرد " . و قد تابعه عثمان بن حصين بن علان الدمشقي عن عروة به دون
القصة و قال : " يوما " بدل " صباحا " . أخرجه النسائي ( 2 / 230 ) و سن
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5679
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5680
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5667
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت ابن دیلمی (گھوڑے پر) سوار تھے۔ انھوں نے کہا کہ میں ان کے پاس پہنچا تو میں نے کہا: اے عبد اللہ بن عمر و! کیا آپ نے رسول اللہ ﷺ کو شراب کی بابت کچھ بیان فرماتے سنا ہے؟ انھوں نے کہا: ہاں، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”میری امت میں سے جوشخص شراب پیے گا، اللہ تعالیٰ چالیس دن تک اس کی نماز قبول نہیں فرمائےگا۔“
حدیث حاشیہ:
نماز کی قبولیت سے مراد نماز کا ثواب ملنا ہے۔ گویا شراب پینے والے کو چالیس دن تک اس کی نماز کا ثواب نہیں ملےگا اگرچہ وہ اس کے ذمے سےساقط ہو جائے گی اور اس پر قضا واجب نہیں ہوگی۔ امام ابن قیم ؒ نے جالیس دن کی حکمت یہ بیان کی ہے کہ شراب کا اثرجسم میں چالیس دن تک رہتا ہے۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عروہ بن رویم بیان کرتے ہیں کہ ابن دیلمی عبداللہ بن عمرو بن عاص کی تلاش میں سوار ہوئے، ابن دیلمی نے کہا: چنانچہ میں ان کے پاس پہنچا تو میں نے عرض کیا: عبداللہ بن عمرو! آپ نے شراب کے سلسلے میں رسول اللہ ﷺ سے کوئی بات سنی ہے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں، میں نے آپ کو فرماتے ہوئے سنا: ”میری امت کا کوئی شخص شراب نہ پیئے، ورنہ اللہ تعالیٰ اس کی چالیس دن کی نماز قبول نہیں کرے گا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Urwah bin Ruwaim narrated that : Ibn Ad-Dailami rode looking for 'Abdullah bin 'Amr bin Al-'As. Ibn Ad-Dailami said: "I entered upon him and said: 'O 'Abdullah bin 'Amr, did you hear the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) say anything concerning Khamr?' He said: 'Yes, I heard the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) say: If a man among my Ummah drinks Khamr, Allah will not accept his Salah for forty days.