باب: وہ احادیث جن سے بعض لوگوں نے نشہ آور مشروب پینے کا جواز نکالا ہے
)
Sunan-nasai:
The Book of Drinks
(Chapter: Reports Used by Those Who Permit the Drinking of Intoxicants)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
5681.
حضرت کریمہ بنت ہمام سے روایت ہے کہ انھوں نے حضرت عائشہ ؓ کو فرماتے سنا تمھیں کدو کے برتن سے روکا گیا ہے تمھیں روغنی مٹکے(کی نبیذ) سے منع کیا گیا ہے تمھیں تارکول والے برتن (میں نبیذ بنانے) سے منع کیا گیا ہے تمھیں تارکول والے برتن (میں نبیذ بنانے) سے منع کیا گیا ہے۔ پھر آپ عورتوں کی طرف متوجہ ہوئیں اور فرمایا سبز روغنی مٹکے (کی نبیذ) سے بچو۔ اگر تمھارے مٹکے کا پانی بھی نشہ دے تو اسے نہ پیو (نہ پلاؤ)۔
تشریح:
جب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ ایسے برتنوں سےجن میں نشے کا صرف امکان ہے منع فرما رہی ہیں تو کیا وہ یہ کہہ سکتی ہیں کہ نشہ آورمشروب پیو لیکن نشہ نہ آئے ہرگز نہیں۔ برتنوں کے مسئلے کی تحقیق عنقریب گزر چکی ہے نیز راجح قول کے مطابق یہ روایت شواہد کی بنا پر صحیح ہے۔ (ذخيرة العقبىٰ شرح سنن النسائي۳۰۵/۴۰)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5696
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
5697
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
5684
تمہید کتاب
أشرِبَةٌ شراب کی جمع ہے کومشروب کے معنی میں استعمال ہوتا ہےیعنی پی جانےوالی چیز خواہ پانی ہو یا دودھ ہویا لسی یا سرکہ نبیذ ہویا خمر۔اردو میں یہ الفظ نشہ اور مشروب میں استعمال ہوتا ہے لہذا اردو میں اس کا ترجمہ مشروب کیا جائے۔اور خمر کے معنی شراب کیے جائیں گے جس سے مراد نشہ آور مشروب ہوگا۔
حضرت کریمہ بنت ہمام سے روایت ہے کہ انھوں نے حضرت عائشہ ؓ کو فرماتے سنا تمھیں کدو کے برتن سے روکا گیا ہے تمھیں روغنی مٹکے(کی نبیذ) سے منع کیا گیا ہے تمھیں تارکول والے برتن (میں نبیذ بنانے) سے منع کیا گیا ہے تمھیں تارکول والے برتن (میں نبیذ بنانے) سے منع کیا گیا ہے۔ پھر آپ عورتوں کی طرف متوجہ ہوئیں اور فرمایا سبز روغنی مٹکے (کی نبیذ) سے بچو۔ اگر تمھارے مٹکے کا پانی بھی نشہ دے تو اسے نہ پیو (نہ پلاؤ)۔
حدیث حاشیہ:
جب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ ایسے برتنوں سےجن میں نشے کا صرف امکان ہے منع فرما رہی ہیں تو کیا وہ یہ کہہ سکتی ہیں کہ نشہ آورمشروب پیو لیکن نشہ نہ آئے ہرگز نہیں۔ برتنوں کے مسئلے کی تحقیق عنقریب گزر چکی ہے نیز راجح قول کے مطابق یہ روایت شواہد کی بنا پر صحیح ہے۔ (ذخيرة العقبىٰ شرح سنن النسائي۳۰۵/۴۰)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
کریمہ بنت ہمام بیان کرتی ہیں کہ انہوں نے ام المؤمنین عائشہ ؓ کو کہتے ہوئے سنا: تم لوگوں کو کدو کی تونبی سے منع کیا گیا ہے، لاکھی برتن سے منع کیا گیا ہے اور روغنی برتن سے منع کیا گیا ہے، پھر وہ عورتوں کی طرف متوجہ ہوئیں اور بولیں: سبز روغنی گھڑے سے بچو اور اگر تمہیں تمہارے مٹکوں کے پانی سے نشہ آ جائے تو اسے نہ پیو۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Ali bin Al-Mubarak said: "Karimah bint Hammam told me that she heard 'Aishah (RA), the Mother of the Believers, say: 'You have been forbidden Ad-Dubba' (gourds), you have been forbidden Al-Hantam, you have been forbidden Al-Muzaffat.' Then she turned to women and said: 'Beware of green earthenware jars, and if the water in your clay vessels intoxicates you, do not drink it.