قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ مَا يَجُوزُ شُرْبُهُ مِنَ الْعَصِيرِ، وَمَا لَا يَجُوزُ)

حکم : صحیح الإسناد

ترجمة الباب:

5730 .   أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قِرَاءَةً أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ وَاللَّهِ مَا تُحِلُّ النَّارُ شَيْئًا وَلَا تُحَرِّمُهُ قَالَ ثُمَّ فَسَّرَ لِي قَوْلَهُ لَا تُحِلُّ شَيْئًا لِقَوْلِهِمْ فِي الطِّلَاءِ وَلَا تُحَرِّمُهُ

سنن نسائی:

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: انگوروں کا جوس کس حال میں پینا جائز ہے اور کس میں ناجائز ؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5730.   حضرت عطاء نے بتا یا کہ میں نے حضرت ابن عباس ؓ کو فرماتے سنا: اللہ کی قسم! آگ نہ کسی چیز کو حلال کرسکتی ہے نہ حرام۔ پھر حضرت عطاء نے اس قول کی تفسیر بیان کی کہ لوگ کہتے ہیں نشہ آور مشروب کو آگ پر پکا کر طلاء بنا لیا جائے تو وہ حلال ہو جاتا ہے (حالانکہ یہ ممکن نہیں)۔ آگ کسی چیز کو حلال نہیں کرسکتی ہے۔ جس طرح آگ سے پکی ہوئی چیز سے وضو کرنے کا مسئلہ ہے۔