قسم الحديث (القائل): مقطوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ ذِكْرِ مَا يَجُوزُ شُرْبُهُ مِنَ الْأَنْبِذَةِ، وَمَا لَا يَجُوزُ)

حکم : صحيح الإسناد مقطوع

ترجمة الباب:

5741 .   أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ بَسَّامٍ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا جَعْفَرٍ عَنْ النَّبِيذِ قَالَ كَانَ عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يُنْبَذُ لَهُ مِنْ اللَّيْلِ فَيَشْرَبُهُ غُدْوَةً وَيُنْبَذُ لَهُ غُدْوَةً فَيَشْرَبُهُ مِنْ اللَّيْلِ

سنن نسائی:

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: کون سی نبیذ پینی جائز ہے اور کون سی ناجائز؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

5741.   حضرت بسام ؓ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابو جعفر (باقر)ؒ سے نبیذ کے بارے میں پوچھا تو انھوں نے فرمایا: والد (محترم) حضرت علی بن حسین (زین العابدین)ؒ کے لیے رات کے وقت نبیذ بنائی جاتی تو اسے دن کو پی لیتےاور دن کے وقت بنائی جاتی تو رات کو پی لیتے۔