قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ (بَابُ الْوَقْتُ الَّذِي يَجْمَعُ فِيهِ الْمُقِيمُ)

حکم : صحيح ، دون قوله : " أخر الظهر ... " إلخ فإنه مدرج

ترجمة الباب:

589 .   أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْمَدِينَةِ ثَمَانِيًا جَمِيعًا وَسَبْعًا جَمِيعًا أَخَّرَ الظُّهْرَ وَعَجَّلَ الْعَصْرَ وَأَخَّرَ الْمَغْرِبَ وَعَجَّلَ الْعِشَاءَ

سنن نسائی:

کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: جس وقت مقیم یھی دو نمازیں اکٹھی پڑھ سکتا ہے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

589.   حضرت ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کے ساتھ مدینہ منورہ میں آٹھ رکعتیں اکٹھی اور سات رکعتیں اکٹھی پڑھیں۔ آپ نے ظہر کو مؤخر کیا اور عصر کو جلدی پڑھا، اسی طرح مغرب کو مؤخر کیا اور عشاء کو جلدی پڑھا۔