قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ (بَابُ الْإِقَامَةِ لِمَنْ نَسِيَ رَكْعَةً مِنْ صَلَاةٍ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

664 .   أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ أَنَّ سُوَيْدَ بْنَ قَيْسٍ حَدَّثَهُ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ حُدَيْجٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى يَوْمًا فَسَلَّمَ وَقَدْ بَقِيَتْ مِنْ الصَّلَاةِ رَكْعَةٌ فَأَدْرَكَهُ رَجُلٌ فَقَالَ نَسِيتَ مِنْ الصَّلَاةِ رَكْعَةً فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ وَأَمَرَ بِلَالًا فَأَقَامَ الصَّلَاةَ فَصَلَّى لِلنَّاسِ رَكْعَةً فَأَخْبَرْتُ بِذَلِكَ النَّاسَ فَقَالُوا لِي أَتَعْرِفُ الرَّجُلَ قُلْتُ لَا إِلَّا أَنْ أَرَاهُ فَمَرَّ بِي فَقُلْتُ هَذَا هُوَ قَالُوا هَذَا طَلْحَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ

سنن نسائی:

کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: جو شخص (امام ) ایک رکعت بھول گیا (اور سلام پھیر کر چل دیا )پھر اس ایک رکعت کو ادا کرے تو اقامت بھی کہے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

664.   حضرت معاویہ بن حدیج ؓ سےروایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک دن نماز پڑھی اور سلام پھیر دیا (اور مسجد سے باہر چلے گئے) حالانکہ ایک رکعت باقی تھی۔ ایک آدمی پیچھے سے جاکر آپ کو ملا اور بتلایا کہ آپ ایک رکعت بھول گئے ہیں۔ آپ دوبارہ مسجد میں داخل ہوئے اور بلال کو حکم دیا۔ انھوں نے اقامت کہی تو آپ نے لوگوں کو فوت شدہ رکعت پڑھائی۔ میں نے یہ بات جاکر دوسرے لوگوں کو بتلائی تو انھوں نے مجھ سے کہا: کیا تم اس آدمی کو پہچانتے ہو؟ میں نے کہا نہیں مگر یہ کہ میں انھیں دوبارہ دیکھوں۔ اتفاقاً وہ میرے پاس سے گزرے تو میں نے کہا: یہ ہیں وہ۔ لوگوں نے کہا: یہ طلحہ بن عبید اللہ ہیں۔