Sunan-nasai:
The Book of the Adhan (The Call to Prayer)
(Chapter: The Adhan Of A Shepherd)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
665.
حضرت عبداللہ بن ربیعہ ؓ سے روایت ہے کہ میں ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھا۔ آپ نے ایک آدمی کی آواز سنی جو اذان کہہ رہا تھا۔ آپ اس کی اذان کا جواب دینے لگے۔ جب وہ [أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ] تک پہنچا تو آپ نے فرمایا: ”تحقیق یہ شخص بکریوں کا چرواہا ہے یا اپنے گھر والوں سے بچھڑا ہوا ہے۔“ پھر آپ اس وادی میں اترے تو پتہ چلا کہ وہ بکریوں کا چرواہا ہے۔ آپ ایک مری ہوئی بکری کے پاس سے گزرے۔ آپ نے فرمایا: ”تمھیں یقین ہے کہ یہ بکری اپنے گھر والوں کے نزدیک بے قدر ہے؟“ صحابہ نے عرض کیا: ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”دنیا اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس (بکری) سے بھی بڑھ کر ذلیل ہے۔“
تشریح:
صحرا میں جہاں اذان کی آواز نہ سنائی دیتی ہو، وہاں کوئی اکیلا مسافر یا چرواہا نماز پڑھنا چاہے تو اذان کہے، البتہ اگر قریبی بستی کی اذان سنائی دیتی ہو تو وہ کافی ہےالگ اذان ضروری نہیں، نیز دیکھیے: (حدیث: ۶۴۵)
حضرت عبداللہ بن ربیعہ ؓ سے روایت ہے کہ میں ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھا۔ آپ نے ایک آدمی کی آواز سنی جو اذان کہہ رہا تھا۔ آپ اس کی اذان کا جواب دینے لگے۔ جب وہ [أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ] تک پہنچا تو آپ نے فرمایا: ”تحقیق یہ شخص بکریوں کا چرواہا ہے یا اپنے گھر والوں سے بچھڑا ہوا ہے۔“ پھر آپ اس وادی میں اترے تو پتہ چلا کہ وہ بکریوں کا چرواہا ہے۔ آپ ایک مری ہوئی بکری کے پاس سے گزرے۔ آپ نے فرمایا: ”تمھیں یقین ہے کہ یہ بکری اپنے گھر والوں کے نزدیک بے قدر ہے؟“ صحابہ نے عرض کیا: ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”دنیا اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس (بکری) سے بھی بڑھ کر ذلیل ہے۔“
حدیث حاشیہ:
صحرا میں جہاں اذان کی آواز نہ سنائی دیتی ہو، وہاں کوئی اکیلا مسافر یا چرواہا نماز پڑھنا چاہے تو اذان کہے، البتہ اگر قریبی بستی کی اذان سنائی دیتی ہو تو وہ کافی ہےالگ اذان ضروری نہیں، نیز دیکھیے: (حدیث: ۶۴۵)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن ربیعہ ؓ سے روایت ہے کہ وہ ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے، آپ نے ایک شخص کی آواز سنی جو اذان دے رہا تھا، تو آپ ﷺ نے بھی اسی طرح کہا جیسے اس نے کہا، پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ کوئی بکریوں کا چرواہا ہے، یا اپنے گھر والوں سے بچھڑا ہوا ہے“ ، لوگوں نے دیکھا تو وہ (واقعی) بکریوں کا چرواہا نکلا ۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Translation of this Hadeeth is not correct…..Actual translation is not available….