Sunan-nasai:
The Book of the Adhan (The Call to Prayer)
(Chapter: Saying Salah Upon The Prophet ﷺ After The Adhan)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
678.
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”جب تم مؤذن کی آواز سنو تو جس طرح وہ کہے اسی طرح تم بھی کہو، پھر مجھ پر درود پڑھو۔ جو شخص مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجے گا اللہ تعالیٰ اس پر دس دفعہ رحمت نازل فرمائے گا، پھر اللہ تعالیٰ سے میرے لیے مقام وسیلہ کا سوال کرو۔ یہ جنت میں ایک مقام ہے جو اللہ تعالیٰ کے سب بندوں میں سے صرف ایک بندے کے لائق ہے اور مجھے امید ہے کہ وہ بندہ میں ہوں گا، لہٰذا جو شخص میرے لیے مقام وسیلہ کی دعا کرے گا اس کے لیے میری شفاعت لازم ہوگی۔“
تشریح:
اذان کہنے کے بعد درود ابراہیمی پڑھا جائے گا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے خصوصی دعا کی جائے گی جس کی تفصیل اگلی احادیث میں آ رہی ہے۔
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”جب تم مؤذن کی آواز سنو تو جس طرح وہ کہے اسی طرح تم بھی کہو، پھر مجھ پر درود پڑھو۔ جو شخص مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجے گا اللہ تعالیٰ اس پر دس دفعہ رحمت نازل فرمائے گا، پھر اللہ تعالیٰ سے میرے لیے مقام وسیلہ کا سوال کرو۔ یہ جنت میں ایک مقام ہے جو اللہ تعالیٰ کے سب بندوں میں سے صرف ایک بندے کے لائق ہے اور مجھے امید ہے کہ وہ بندہ میں ہوں گا، لہٰذا جو شخص میرے لیے مقام وسیلہ کی دعا کرے گا اس کے لیے میری شفاعت لازم ہوگی۔“
حدیث حاشیہ:
اذان کہنے کے بعد درود ابراہیمی پڑھا جائے گا، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے خصوصی دعا کی جائے گی جس کی تفصیل اگلی احادیث میں آ رہی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو کہتے ہوئے سنا: ”جب مؤذن کی آواز سنو تو تم بھی ویسے ہی کہو جیسے وہ کہتا ہے، اور مجھ پر صلاۃ و سلام ۱؎ بھیجو کیونکہ جو مجھ پر ایک بار صلاۃ بھیجتا ہے اللہ تعالیٰ اس پر دس بار رحمت و برکت بھیجتا ہے، پھر اللہ تعالیٰ سے میرے لیے وسیلہ ۲؎ طلب کرو کیونکہ وہ جنت میں ایک درجہ و مرتبہ ہے جو کسی کے لائق نہیں سوائے اللہ کے بندوں میں سے ایک بندہ کے، اور مجھے امید ہے کہ وہ میں ہی ہوں، تو جو میرے لیے وسیلہ طلب کرے گا، اس پر میری شفاعت واجب ہو جائے گی۔“۳؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : صلاۃ کی نسبت اللہ تعالیٰ کی طرف ہو تو اس کے معنی رحمت و مغفرت کے ہیں، اور فرشتوں کی طرف ہو تو مغفرت طلب کرنے کے ہیں، اور بندوں کی طرف ہو تو دعا کرنے کے ہیں۔ ۲؎ : وسیلہ کے معنی قرب کے، اور اس طریقہ کے ہیں جس سے انسان اپنے مقصود تک پہنچ جائے، یہاں مراد جنت کا وہ درجہ ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو عطا کیا جائے گا۔ ۳؎ : بشرطیکہ اس کا خاتمہ ایمان اور توحید پر ہوا ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Abdullah bin 'Amr (RA) said: "I heard the Messenger of Allah (ﷺ) say: 'When you hear the Mu'adhdhin then say what he says, and do Salah upon me, for whoever does Salah upon me once, Allah will Salah upon him ten (times). Then ask Allah to grant me Al-Wasilah, which is a position in paradise which only one of the slaves of Allah will attain, and I hope that I will be the one. Whoever asks for Al-Wasilah for me, will be entitled to my intercession'".