تشریح:
(1) اس روایت کے مفہوم میں مختلف اقوال ہیں: یہ حصہ جنت سے لایا گیا ہے اور جنت میں منتقل کیا جائے گا۔ یہاں عبادت کرنا جنت میں جانے کا حتمی ذریعہ ہے۔ یہ حصہ نزول رحمت الٰہی میں جنت کی طرح ہے۔ آخری دو مفہوم زیادہ مناسب ہیں گویا آپ کے قدم ہائے مبارکہ کی بکثرت تشریف کی بنا پر یہ حصہ جنت نظیر بن گیا۔ سبحان اللہ و بحمدہ، سبحان اللہ العظیم۔
(2) ”میرے گھر“ سے مراد حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا حجرہ ہے۔ ریاض الجنہ کی پیمائش تقریباً 75 x 75 (فٹ) ہے۔