باب: پانی کی کم از کم مقدار جو آدمی کو وضو کے لیے کافی ہے
)
Sunan-nasai:
Mention The Fitrah (The Natural Inclination Of Man)
(Chapter: The Amount Of Water Sufficient For A Man's Wudu)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
73.
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، فرماتے ہیں: اللہ کے رسول ﷺ ایک مد پانی سے وضو فرما لیا کرتے تھے اور پانچ مد کے ساتھ غسل فرما لیا کرتے تھے۔
تشریح:
(1) مقصود یہ ہے کہ اگر کسی کے پاس مذکورہ مقدار میں پانی ہے، تو وہ تیمم نہیں کرسکتا۔ یہ مطلب نہیں کہ اس مقدار سے کم و بیش سے وضو اور غسل نہیں کیا جا سکتا۔ (2) [مکوک] ایک پیمانہ ہے جس کی تفسیر ایک دوسری حدیث میں مد سے کی گئی ہے۔ برتن کی صورت میں اس میں ہر چیز کی مقدار مختلف ہوتی ہے، مگر وزن کی صورت میں یہ نصف کلو سے کچھ زیادہ ہوتا ہے۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: الرواية الثانية إسنادها صحيح على شرط الشيخين. وقد أخرجاها
(1/160)
في "الصحيحين "، وكذا أبو عوانة في "صحيحه ")
إسناده: حدثنا محمد بن الصَّبَّاح البزاز: ثنا شريك عن عبد الله بن عيسى
عن عبد الله بن جبرعن أنس.
وهذا إسناد ضعيف، رجاله كلهم ثقات؛ إلا أنّ شريكاً- وهو ابن عبد الله
القاضي- سيئ الحفظ، وقد أخطأ في قوله: رطلين! والصواب: مكوك؛ كما في
الرواية الثانية ويأتي تخريجها.
وعبد الله بن عيسى: هو عبد الله بن عيسى بن عبد الرحمن بن أبي ليلى؛
وهو ثفة من رجال الشيخين.
وعبد الله بن جبر: هو عبد الله بن عبد الله بن جبر، كما يأتي، نسبه شريك
لجده.
والحديث أحرجه الترمذي (2/507) ، وأحمد (3/506) من طريقين آخرين
عن شريك... به. وقال الترمذي:
" حديث غريب ".
قلت: ولفظه عنده:
" يجزى في الوضوء رطلان من ماء "؛ وهو رواية لأحمد.
فقد اضطرب فيه شريك: فمرة يجعله من فعله عليه الصلاة والسلام، وتارة
من قوله.
لكنه قد توبع عليه باللفظين؛ كما سترى.
ثمّ قال المؤلف عقب الحديث: " رواه يحيى بن آدم عن شريك قال: عن ابن
جبر بن عَتِيك ".
قلت: وكذلك قال أحمد عن وكيع عن شريك. ثمّ قال:
" ورواه سفيان عن عبد الله بن عيسى: حدثني جبر بن عبد الله ".
قلت: يعني: على القلب. وقال الحافظ في "التهذيب ":
" هذا من مقلوب الأسماء ".
قلت: ولعل هذا رواية عن سفيان؛ وإلا فقد أخرجه أبو عوانة (1/233) من
طريق معاوية بن هشام قال: ثنا سفيان [عن عبد الله بن عيسى] عن عبد الله بن
جبر قال: سمعت أنس بن مالك يقول سمعت النّبيّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يقول:
" يكفي من الوضوء المد، ويكفي من الغسل الصاع ".
وما بين القوسين زيادة من عندنا، سقطت من الأصل المطبوع، وهي ضرورية؛
فإن الحديث من رواية سفيان عن عبد الله، لا من رواية سفيان عن ابن جبر.
ثمّ قال المصنف في بعض الروايات عنه:
" ورواه شعبة قال: حدثني عبد الله بن عبد الله بن جبر: سمعت أنساً؛ إلا
أنه قال: يتوضأ بمكوك، ولم يذكر: رطلين ".
وقد وصل هذه الرواية: مسلم؛ وأبو عوانة في "صحيحيهما"، والنسائي
والدارمي والبيهقي، والطيالسي (رقم 2102) ، وأحمد (3/112 و 116 و 259
و 282 و 290) من طرق عن شعبة... به بلفط:
كان يغتسل بخمس مكاكيك، ويتوضأ بمكوك.
ورواه مسعر قال: حدثني ابن جبر قال: سمعت أنساً يقول:
كان النّبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يغتسل بالصاع إلى خمسة أمداد، ويتوضأ بالمد.
أخرجه الشيخان وأبو عوانة في "صحاحهم ".
(تنبيه) : رواية شعبة إنما هي في النسخة المطبوعة في مصر من رواية لللؤلؤي
"للسنن "، وهي أيضا في "مختصر المنذري " (رقم 86) ؛ وليست في نسخة "السنن "
التي شرح عليها صاحب "العون "؛ بل فيها زيادة أخرى وهي:
قال أبو داود: " سمعت أحمد بن حنبل يقول: الصاع خمسة أرطال ". قال
أبو داود: " وهو صاع ابن أبي ذئب، وهو صاع النّبيّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ".
وسيأتي نحوه في "باب في مقدار الماء الذي يجزيه في الغسل " من النسختين
(رقم 239) .
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، فرماتے ہیں: اللہ کے رسول ﷺ ایک مد پانی سے وضو فرما لیا کرتے تھے اور پانچ مد کے ساتھ غسل فرما لیا کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
(1) مقصود یہ ہے کہ اگر کسی کے پاس مذکورہ مقدار میں پانی ہے، تو وہ تیمم نہیں کرسکتا۔ یہ مطلب نہیں کہ اس مقدار سے کم و بیش سے وضو اور غسل نہیں کیا جا سکتا۔ (2) [مکوک] ایک پیمانہ ہے جس کی تفسیر ایک دوسری حدیث میں مد سے کی گئی ہے۔ برتن کی صورت میں اس میں ہر چیز کی مقدار مختلف ہوتی ہے، مگر وزن کی صورت میں یہ نصف کلو سے کچھ زیادہ ہوتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ایک مکوک پانی سے وضو اور پانچ مکوک سے غسل فرماتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
مکوک سے مراد یہاں مد ہے، اور ایک قول کے مطابق صاع ہے لیکن پہلا قول زیادہ صحیح ہے، اس لیے کہ ایک روایت میں مکوک کی تفسیر مد سے کی گئی ہے، اور مد اہل حجاز کے نزدیک ایک رطل اور تہائی رطل کا ہوتا ہے، اور اہل عراق کے نزدیک دو رطل کا ہوتا ہے، اس حساب سے صاع جو چار مد کا ہوتا ہے اہل حجاز کے نزدیک پانچ رطل کا ہو گا، اور اہل عراق کے نزدیک آٹھ رطل کا ہو گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that ‘Abdullah bin Jabr said: “I heard Anas bin Malik (RA) say: ‘The Messenger of Allah (ﷺ) used to perform Wudu with a Makkuk (cup) and Ghusl with five Makkuks (cups).” (Sahih)