قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ (بَابُ الصَّلَاةِ عَلَى الْمِنْبَرِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

739 .   أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمِ بْنُ دِينَارٍ أَنَّ رِجَالًا أَتَوْا سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ وَقَدْ امْتَرَوْا فِي الْمِنْبَرِ مِمَّ عُودُهُ فَسَأَلُوهُ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ وَاللَّهِ إِنِّي لَأَعْرِفُ مِمَّ هُوَ وَلَقَدْ رَأَيْتُهُ أَوَّلَ يَوْمٍ وُضِعَ وَأَوَّلَ يَوْمٍ جَلَسَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى فُلَانَةَ امْرَأَةٍ قَدْ سَمَّاهَا سَهْلٌ أَنْ مُرِي غُلَامَكِ النَّجَّارَ أَنْ يَعْمَلَ لِي أَعْوَادًا أَجْلِسُ عَلَيْهِنَّ إِذَا كَلَّمْتُ النَّاسَ فَأَمَرَتْهُ فَعَمِلَهَا مِنْ طَرْفَاءِ الْغَابَةِ ثُمَّ جَاءَ بِهَا فَأُرْسِلَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ بِهَا فَوُضِعَتْ هَا هُنَا ثُمَّ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَقِيَ فَصَلَّى عَلَيْهَا وَكَبَّرَ وَهُوَ عَلَيْهَا ثُمَّ رَكَعَ وَهُوَ عَلَيْهَا ثُمَّ نَزَلَ الْقَهْقَرَى فَسَجَدَ فِي أَصْلِ الْمِنْبَرِ ثُمَّ عَادَ فَلَمَّا فَرَغَ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّمَا صَنَعْتُ هَذَا لِتَأْتَمُّوا بِي وَلِتَعَلَّمُوا صَلَاتِي

سنن نسائی:

کتاب: مسجد سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: منبر پر نماز پڑھنا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

739.   حضرت ابوحازم بن دینار سے مروی ہے کہ کچھ آدمی حضرت سہل بن سعد ساعدی ؓ کے پاس آئے۔ دراصل ان کا اختلاف ہوگیا تھا کہ منبر کس لکڑی سے بنا تھا؟ تو انھوں نے ان سے اس بارے میں پوچھا۔ آپ نے فرمایا: اللہ کی قسم! میں خوب جانتا ہوں کہ منبر نبوی کس لکڑی سے بنا تھا۔ میں نے اسے اسی دن دیکھا تھا جس دن وہ پہلی مرتبہ رکھا گیا تھا اور جب پہلی دفعہ رسول اللہ ﷺ اس پر بیٹھے تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے فلاں عورت کو، جس کا سہل نے نام لیا تھا، پیغام بھیجا: ’’اپنے بڑھئی غلام سے کہہ کہ وہ میرے لیے منبر تیار کرے تاکہ میں جب لوگوں سے بات چیت کروں تو اس پر بیٹھا کروں۔‘‘ اس عورت نے غلام کو حکم دیا تو اس نے مقام غابہ کے جھاؤ کے درخت سے منبر تیار کیا، پھراسے وہ لے کر (اس عورت کے پاس) آیا تو اس عورت نے اسے رسول اللہ ﷺ کے پاس بھیج دیا۔ آپ نے حکم دیا تو اسے اس جگہ رکھ دیا گیا، پھر میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا، آپ اس پر چڑھے اور نماز شروع کی، آپ نے منبر ہی پر تکبیر تحریمہ کہی، منبر ہی پر رکوع کیا، پھر پچھلے پاؤں نیچے اتارے اور منبر ہی سے متصل ہوکر سجدہ کیا، پھر دوبارہ منبر پر چڑھ گئے۔ جب فارغ ہوئے تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ’’اے لوگو! میں نے یہ اس لیے کیا ہے تاکہ تم میری اقتدا کرسکو اور میری نماز (کا طریقہ) سیکھ لو۔‘‘