موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: منقطع ، قسم الحديث: فغلي
سنن النسائي: كِتَابُ الْقِبْلَةِ (بَابُ ذِكْرِ مَا يَقْطَعُ الصَّلَاةَ وَمَا لَا يَقْطَعُ إِذَا لَمْ يَكُنْ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي سُتْرَةٌ)
حکم : منكر
753 . أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ عَبَّاسِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ الْعَبَّاسِ قَالَ زَارَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبَّاسًا فِي بَادِيَةٍ لَنَا وَلَنَا كُلَيْبَةٌ وَحِمَارَةٌ تَرْعَى فَصَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَصْرَ وَهُمَا بَيْنَ يَدَيْهِ فَلَمْ يُزْجَرَا وَلَمْ يُؤَخَّرَا
سنن نسائی:
کتاب: قبلے سے متعلق احکام و مسائل
باب: جب نمازی کے آگے سترہ نہ ہوتو کونسی چیزیں نمازتوڑتی ہیں اور کونسی نہیں؟
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
753. حضرت فضل بن عباس ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہماری بستی میں حضرت عباس ؓ سے ملنے تشریف لائے۔ ہمارے ہاں ایک چھوٹی سی کتیا اور ایک گدھی تھی جو چرتی پھرتی تھی۔ نبی ﷺ نے عصر کی نماز پڑھی اور یہ دونوں آپ کے آگے تھیں۔ نہ انھیں روکا گیا اور نہ پیچھے ہٹایا گیا۔