باب: جب نمازی کے آگے سترہ نہ ہوتو کونسی چیزیں نمازتوڑتی ہیں اور کونسی نہیں؟
)
Sunan-nasai:
The Book of the Qiblah
(Chapter: Mention of what interrupts the prayer and what does not if a praying person does not have a Sutra in front of him)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
755.
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ میں اللہ کے رسول ﷺ کے سامنے لیٹی ہوتی تھی جب کہ آپ نماز پڑھ رہے ہوتے تھے۔ جب میں اٹھنے کا ارادہ کرتی تو پسند نہ کرتی کہ سیدھی کھڑی ہوں اور آپ کے آگے سے گزروں، اس لیے میں لیٹی لیٹی کھسک جاتی۔
تشریح:
اس سے معلوم ہوا کہ نمازی کے آگے عورت کا لیٹا ہوا ہونا اور بات ہے اور گزرنا اور بات۔ اول الذکر سے نماز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، البتہ گزرنے سے نماز ٹوٹ جائے گی۔ گزرنے سے مراد کسی کا نمازی کے آگے سے اس کی ایک جانب سے دوسری جانب، پار کرتا ہے، حدیث میں وارد ’’مرور‘‘ کی ممانعت سے یہی مقصود ہے، لہٰذا نمازی کے سامنے بیٹھے یا لیٹے انسان کے ایک طرف کھسکنے کو مرور (گزرنا) نہیں کہتے۔
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ میں اللہ کے رسول ﷺ کے سامنے لیٹی ہوتی تھی جب کہ آپ نماز پڑھ رہے ہوتے تھے۔ جب میں اٹھنے کا ارادہ کرتی تو پسند نہ کرتی کہ سیدھی کھڑی ہوں اور آپ کے آگے سے گزروں، اس لیے میں لیٹی لیٹی کھسک جاتی۔
حدیث حاشیہ:
اس سے معلوم ہوا کہ نمازی کے آگے عورت کا لیٹا ہوا ہونا اور بات ہے اور گزرنا اور بات۔ اول الذکر سے نماز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، البتہ گزرنے سے نماز ٹوٹ جائے گی۔ گزرنے سے مراد کسی کا نمازی کے آگے سے اس کی ایک جانب سے دوسری جانب، پار کرتا ہے، حدیث میں وارد ’’مرور‘‘ کی ممانعت سے یہی مقصود ہے، لہٰذا نمازی کے سامنے بیٹھے یا لیٹے انسان کے ایک طرف کھسکنے کو مرور (گزرنا) نہیں کہتے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے سامنے تھی ، آپ نماز پڑھ رہے تھے تو جب میں نے اٹھنے کا ارادہ کیا تو مجھے یہ بات ناگوار لگی کہ میں اٹھ کر آپ کے سامنے سے گزروں تو میں دھیرے سے سرک گئی ۱؎ ۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : ایک تو عائشہ رضی+اللہ+عنہا چارپائی پر سوئی ہوئی تھیں ( جس کو آپ نے سترہ بنایا ہوا تھا ) دوسرے وہ آپ کے آگے گزری نہیں بلکہ سرک گئی تھیں ، «مرور» کہتے ہیں ایک جانب سے دوسری جانب تک یعنی ادھر سے ادھر تک گزرنا ، اور «السلال» کہتے ہیں کہ ایک ہی جانب سے سرک جانا ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Aishah (RA) said: "I was in front of the Messenger of Allah (ﷺ) when he was praying, and when I wanted to leave I did not want to get up and pass in front of him, so I just slipped away slowly and quietly".