باب: نمازی اور سترے کے درمیان سے گزرنا سخت گناہ ہے
)
Sunan-nasai:
The Book of the Qiblah
(Chapter: Stern warning against passing between a praying person and his Sutra)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
757.
حضرت ابوسعید ؓ سے مروی ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی آدمی نماز پڑھتا ہو تو وہ کسی کو اپنے آگے سے نہ گزرنے دے۔ اگر وہ انکار کرے تو اس سے لڑائی کرے۔‘‘
تشریح:
نما ز میں اپنے سامنے سترہ ضرور رکھنا چاہیے۔ سترہ نہ رکھنے کی صورت میں اگر کوئی آگے سے گزرے تو گزرنے والا اور نمازی دونوں گناہ گار ہوں گے اور اگر سترہ ہو تو آگے سےگزرا جا سکتا ہے، البتہ اگر کوئی شخص سترہ اور نمازی کے درمیان سے گزرنے کی کوشش کرے تو نمازی کا فرض ہے کہ اسے روکے۔ باز نہ آئے تو اسے دھکا بھی دے سکتا ہے، البتہ دھیگاعشتی پر نہ آئے کہ یہ نماز کے منافی ہے۔ بعض حضرات نے ظاہر الفاظ سے استدلال کرتے ہوئے دھینگاعشتی کو بھی جائز قرار دیا ہے گر یاد رہنا چاہیے کہ اس قسم کے الفاظ کی دلالت موقع محل کی محتاج ہوتی ہے۔
حضرت ابوسعید ؓ سے مروی ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی آدمی نماز پڑھتا ہو تو وہ کسی کو اپنے آگے سے نہ گزرنے دے۔ اگر وہ انکار کرے تو اس سے لڑائی کرے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
نما ز میں اپنے سامنے سترہ ضرور رکھنا چاہیے۔ سترہ نہ رکھنے کی صورت میں اگر کوئی آگے سے گزرے تو گزرنے والا اور نمازی دونوں گناہ گار ہوں گے اور اگر سترہ ہو تو آگے سےگزرا جا سکتا ہے، البتہ اگر کوئی شخص سترہ اور نمازی کے درمیان سے گزرنے کی کوشش کرے تو نمازی کا فرض ہے کہ اسے روکے۔ باز نہ آئے تو اسے دھکا بھی دے سکتا ہے، البتہ دھیگاعشتی پر نہ آئے کہ یہ نماز کے منافی ہے۔ بعض حضرات نے ظاہر الفاظ سے استدلال کرتے ہوئے دھینگاعشتی کو بھی جائز قرار دیا ہے گر یاد رہنا چاہیے کہ اس قسم کے الفاظ کی دلالت موقع محل کی محتاج ہوتی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جب تم میں سے کوئی نماز پڑھ رہا ہو تو اپنے سامنے سے کسی کو گزرنے نہ دے ، اگر وہ نہ مانے تو اسے سختی سے دفع کرے “ ۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Narrated Abu Saeed (RA): It was narrated from Abu Saeed that the Messenger of Allah (ﷺ) said: "If anyone of you is praying, he should not let anyone pass in front of him, and if he insists (on passing) then let him fight him".