باب: آدمی کا ایسے کپڑے میں نماز پڑھنا جس کا کچھ حصہ اس کی بیوی پر ہو
)
Sunan-nasai:
The Book of the Qiblah
(Chapter: A man praying in a garment, part of which is over his wife)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
768.
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ رات کو نماز پڑھتے اور میں آپ کے ایک طرف لیٹی ہوتی جب کہ میں حائضہ ہوتی تھی۔ مجھ پر ایک چادر ہوتی تھی جس کا کچھ حصہ رسول اللہ ﷺ پر ہوتا تھا۔
تشریح:
سردیوں میں کپڑوں کی قلت کی وجہ سے ایسے ہوتا ہوگا۔ اگر نماز کےدوران میں حائضہ عورت کا جسم نمازی سے لگ جائے تو نماز میں خرابی نہ آئے گی، خصوصا جب کہ مجبوری بھی ہو۔ حائضہ عورت کا جسم ظاہراً پلید نہیں ہوتا۔
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده حسن صحيح، وهو على شرط مسلم. وقد أخرجه هو وأبو
عوانة في "صحيحيهما"، وأخرجه الحاكم مختصراً، وقال: " صحيح الإسناد "!
ووافقه الذهبي! وقوّاه البيهقي) .
إسناده: حدثنا عثمان بن أبي شيبة: نا وكيع بن الجراح: نا طلحة بن يحيى
عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة عن عائشة.
قلت: وهذا إسناد حسن، رجاله كلهم ثقات رجال الشيخين؛ غير طلحة بن
، يحيى- وهو ابن طلحة بن عبيد الله التيمي المدني-؛ فمن رجال مسلم وحده، وقد
تكلم فيه يحيى بن سعيد القطان والبخاري وغيرهما.
ووثقه ابن معين ويعقوب بن شيبة والعجلي وابن حبان، وقال:
" كان يخطئ ". وقال أبو حام:
" صالح الحديث، حسن الحديث، صحيح الحديث ". وقال المصنف:
" ليس به بأس ". وقال الحافظ في "التقريب ":
" صدوق يخطئ ".
قلت: فهو حسن الحديث إن شاء الله تعالى؛ حيث إنه ثقة في نفسه، ولم
يشتد ضَعْف حِفظِه ليسقط الاحتجاج بحديثه. وقد توبع على الحديث كما يأتي.
والحديث أخرجه أحمد (6/204) : ثنا وكيع... به.
وأخرجه مسلم (2/61) ، والنسائي (1/125) ، وابن ماجه (1/224) ،
والبيهقي (2/409) ؛ كلهم عن وكيع. وقال البيهقي (2/239) :
" إنه ثبت عن عائشة ".
وقد تابعه سفيان الثوري عن يحيى... نحوه؛ بلفظ:
... مرط من هذه المُرَحَلات.
أخرجه أحمد (6/99 و 199) ، وأبو عوانة في "صحيحه " (2/60) ؛ وزاد
أحمد:
" المرط من أكْسِيَة سُود ". زاد أبو عوانة:
" والمرحَّلات المخطَّطة ".
وتابعه أيضا أبو يحيى الحِمَّاني... مختصراً: عند أبي عوانة.
وللحديث طريق أخرى: عند أحمد (6/129 و 146) ، والحاكم (4/188)
عن قتادة عن كثير بن أبي كثير عن أبي عِياض عنها... مختصراً؛ بلفظ:
كان نبي الله يصلي؛ وإن بعض مِرْطي عليه. وقال الحاكم:
" صحيح الإسناد "، ووافقه الذهبي.
وهو كما قالا؛ فإن رجاله كلهم ثقات رجال الشيخين؛ غير كثير هذا- وهو
مولى عبد الرحمن بن سَمُرة-؛ وثقه العجلي.
وله طريق ثالث مختصر- نحو رواية الحاكم- عند المصنف (رقم 642)
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ رات کو نماز پڑھتے اور میں آپ کے ایک طرف لیٹی ہوتی جب کہ میں حائضہ ہوتی تھی۔ مجھ پر ایک چادر ہوتی تھی جس کا کچھ حصہ رسول اللہ ﷺ پر ہوتا تھا۔
حدیث حاشیہ:
سردیوں میں کپڑوں کی قلت کی وجہ سے ایسے ہوتا ہوگا۔ اگر نماز کےدوران میں حائضہ عورت کا جسم نمازی سے لگ جائے تو نماز میں خرابی نہ آئے گی، خصوصا جب کہ مجبوری بھی ہو۔ حائضہ عورت کا جسم ظاہراً پلید نہیں ہوتا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ رات کو نماز پڑھتے تھے، اور میں آپ کے پہلو میں ہوتی، اور میں حائضہ ہوتی، اور میرے اوپر ایک چادر ہوتی جس کا کچھ حصہ رسول اللہ ﷺ پر (بھی) ہوتا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah (RA) said: "The Messenger of Allah (ﷺ)used to pray at night when I was beside him and I was menstruating, and there was a garment over me, part of which was over Messenger of Allah (ﷺ)".