Sunan-nasai:
Mention The Fitrah (The Natural Inclination Of Man)
(Chapter: Wudu’ Using A Vessel)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
77.
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ ہم نبی ﷺ کے ساتھ تھے۔ لوگوں کو پانی نہ ملا تو آپ کے پاس پانی کا ایک تھال لایا گیا، چنانچہ آپ نے اپنا ہاتھ اس میں رکھا۔ اللہ کی قسم! میں نے آپ کی انگلیوں کے درمیان سے پانی پھوٹتا دیکھا۔ آپ فرماتے تھے: ’’آؤ اس پاک پانی پر اور اللہ عزوجل کی برکت کی طرف۔‘‘ اعمش کہتے ہیں: سالم بن ابوجعد نے مجھے بتایا کہ میں نے حضرت جابر ؓ سے پوچھا کہ تم اس دن کتنے تھے؟ انھوں نے فرمایا: پندرہ سو۔
تشریح:
اس میں بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک معجزے کا ذکر ہے۔
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ ہم نبی ﷺ کے ساتھ تھے۔ لوگوں کو پانی نہ ملا تو آپ کے پاس پانی کا ایک تھال لایا گیا، چنانچہ آپ نے اپنا ہاتھ اس میں رکھا۔ اللہ کی قسم! میں نے آپ کی انگلیوں کے درمیان سے پانی پھوٹتا دیکھا۔ آپ فرماتے تھے: ’’آؤ اس پاک پانی پر اور اللہ عزوجل کی برکت کی طرف۔‘‘ اعمش کہتے ہیں: سالم بن ابوجعد نے مجھے بتایا کہ میں نے حضرت جابر ؓ سے پوچھا کہ تم اس دن کتنے تھے؟ انھوں نے فرمایا: پندرہ سو۔
حدیث حاشیہ:
اس میں بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک معجزے کا ذکر ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ ( عبداللہ بن مسعود ) ؓ کہتے ہیں کہ ہم نبی اکرم ﷺ کے ساتھ تھے، لوگوں کو پانی نہ ملا تو آپ ﷺ کے پاس ایک طشت لایا گیا، آپ نے اس میں اپنا ہاتھ داخل کیا، تو میں نے دیکھا کہ پانی آپ کی انگلیوں کے درمیان سے ابل رہا تھا، اور آپ ﷺ فرما رہے تھے: ”پاک کرنے والے پانی اور اللہ کی برکت پر آؤ۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that ‘Abdullah said: “We were with the Prophet (ﷺ) and they could not find any water. A vessel was brought to him and he put his hand in it, and I saw water springing from between his fingers. He said: ‘Come to a means of purification and a blessing from Allah, may He be glorified.” (One of the narrators) Al-A’mash said: “Salim bin Abi Al-Ja’d told me: I said to Jabir: “How many were you that day?’ He said: “One thousand five hundred.” (Sahih)