Sunan-nasai:
Mention The Fitrah (The Natural Inclination Of Man)
(Chapter: Saying Bismillah When Performing Wudu)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
78.
حضرت انس ؓ سے منقول ہے کہ نبی ﷺ کے کچھ صحابہ نے وضو کا پاین تلاش کیا تو اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تم میں سے کسی کے پاس کچھ پانی ہے؟‘‘ (پانی لایا گیا) تو آپ نے اپنا ہاتھ پانی میں رکھ دیا اور فرمایا: ’’اللہ کا نام لے کر وضو کرو۔‘‘ چنانچہ میں نے آپ کی انگلیوں کے درمیان سے پانی نکلتا دیکھا حتیٰ کہ سب نے وضو کرلیا۔ (حضرت انس ؓ کے شاگرد) ثابت نے کہا کہ میں نے حضرت انس ؓ سے پوچھا: آپ کے خیال میں وہ کتنے ہوں گے؟ تو انھوں نے فرمایا: تقریباً ستر (۷۰)۔
تشریح:
اس حدیث سے وضو کے شروع میں بسم اللہ پڑھنے کی مشروعیت ثابت ہوتی ہے، البتہ اختلاف اس مسئلے میں یہ ہے کہ کیا بسم اللہ پڑھنا واجب ہے یا سنت؟ جمہور اہل علم کے نزدیک وضو سے پہلے بسم اللہ پڑھنا سنت ہے کیونکہ وہ مذکورہ حدیث اور اس مفہوم کی دیگر احادیث کو سنت اور مشروعیت پر محمول کرتے ہیں جبکہ امام حسن، اسحاق بن راہویہ اور اہل ظاہر کا موقف یہ ہے کہ وضو میں بسم اللہ پڑھنا واجب ہے، اگر کوئی جان بوجھ کر بسم اللہ نہیں پڑھتا تو اس کا وضو نہیں ہوگا، اسے دوبارہ وضو کرنا چاہیے۔ دیکھیے: (صحیح الترغیب: ۲۰۱/۱) کیونکہ وہ اس حدیث: [لا وضوء لمن لم یذکر اسم اللہ عليه]’’جس نے وضو میں بسم اللہ نہ پڑھی اس کا وضو ہی نہیں۔‘‘(جامع الترمذی، الطھارة، حدیث: ۲۵) کو اور اس مفہوم کی دیگر احادیث کو وجوب پر محمول کرتے ہیں۔ امام اسحاق رحمہ اللہ مزید فرماتے ہیں کہ اگر کوئی وضو میں بسم اللہ پڑھنا بھول جائے یا کسی تاویل کی بنا پر وضو سے پہلے بسم اللہ نہیں پڑھتا تو اس کا وضو ہو جائے گا۔ دیکھیے: (جامع الترمذي، الطھارة، حدیث: ۲۵) بہرحال دلائل کی رو سے راجح بات یہی معلوم ہوتی ہے کہ وضو میں بسم اللہ پڑھنا واجب ہے جیسا کہ امام اسحاق رحمہ اللہ وغیرہ کا موقف ہے اور حدیث کے ظاہر الفاظ کا تقاضا بھی یہی ہے۔ واللہ أعلم۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (سبل السلام: ۸۶/۱، وإرواء الغلیل: ۱۲۲/۱)
حضرت انس ؓ سے منقول ہے کہ نبی ﷺ کے کچھ صحابہ نے وضو کا پاین تلاش کیا تو اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تم میں سے کسی کے پاس کچھ پانی ہے؟‘‘ (پانی لایا گیا) تو آپ نے اپنا ہاتھ پانی میں رکھ دیا اور فرمایا: ’’اللہ کا نام لے کر وضو کرو۔‘‘ چنانچہ میں نے آپ کی انگلیوں کے درمیان سے پانی نکلتا دیکھا حتیٰ کہ سب نے وضو کرلیا۔ (حضرت انس ؓ کے شاگرد) ثابت نے کہا کہ میں نے حضرت انس ؓ سے پوچھا: آپ کے خیال میں وہ کتنے ہوں گے؟ تو انھوں نے فرمایا: تقریباً ستر (۷۰)۔
حدیث حاشیہ:
اس حدیث سے وضو کے شروع میں بسم اللہ پڑھنے کی مشروعیت ثابت ہوتی ہے، البتہ اختلاف اس مسئلے میں یہ ہے کہ کیا بسم اللہ پڑھنا واجب ہے یا سنت؟ جمہور اہل علم کے نزدیک وضو سے پہلے بسم اللہ پڑھنا سنت ہے کیونکہ وہ مذکورہ حدیث اور اس مفہوم کی دیگر احادیث کو سنت اور مشروعیت پر محمول کرتے ہیں جبکہ امام حسن، اسحاق بن راہویہ اور اہل ظاہر کا موقف یہ ہے کہ وضو میں بسم اللہ پڑھنا واجب ہے، اگر کوئی جان بوجھ کر بسم اللہ نہیں پڑھتا تو اس کا وضو نہیں ہوگا، اسے دوبارہ وضو کرنا چاہیے۔ دیکھیے: (صحیح الترغیب: ۲۰۱/۱) کیونکہ وہ اس حدیث: [لا وضوء لمن لم یذکر اسم اللہ عليه]’’جس نے وضو میں بسم اللہ نہ پڑھی اس کا وضو ہی نہیں۔‘‘(جامع الترمذی، الطھارة، حدیث: ۲۵) کو اور اس مفہوم کی دیگر احادیث کو وجوب پر محمول کرتے ہیں۔ امام اسحاق رحمہ اللہ مزید فرماتے ہیں کہ اگر کوئی وضو میں بسم اللہ پڑھنا بھول جائے یا کسی تاویل کی بنا پر وضو سے پہلے بسم اللہ نہیں پڑھتا تو اس کا وضو ہو جائے گا۔ دیکھیے: (جامع الترمذي، الطھارة، حدیث: ۲۵) بہرحال دلائل کی رو سے راجح بات یہی معلوم ہوتی ہے کہ وضو میں بسم اللہ پڑھنا واجب ہے جیسا کہ امام اسحاق رحمہ اللہ وغیرہ کا موقف ہے اور حدیث کے ظاہر الفاظ کا تقاضا بھی یہی ہے۔ واللہ أعلم۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (سبل السلام: ۸۶/۱، وإرواء الغلیل: ۱۲۲/۱)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس ؓ کہتے ہیں کہ کچھ صحابہ کرام نے وضو کا پانی تلاش کیا، تو رسول اللہ ﷺ نے پوچھا: ”تم میں سے کسی کے پاس پانی ہے؟“ (تو ایک برتن میں تھوڑا سا پانی لایا گیا) تو آپ ﷺ نے اپنا ہاتھ یہ فرماتے ہوئے پانی میں ڈالا: ”بسم اللہ کر کے وضو کرو“ میں نے دیکھا کہ پانی آپ کی انگلیوں کے درمیان سے نکل رہا تھا، حتیٰ کہ ان میں سے آخری آدمی نے بھی وضو کر لیا۔ ثابت کہتے ہیں: میں نے انس ؓ سے پوچھا: آپ کے خیال میں وہ کتنے لوگ تھے؟ تو انہوں نے کہا: ستر کے قریب۔۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : اس باب اور اس سے پہلے والے باب کی احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ واقعہ ایک سے زیادہ بار پیش آیا تھا، «واللہ اعلم بالصواب»۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Anas said: “Some of the Companions of the Prophet (ﷺ) were looking for (water for) Wudu.'' The Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘Do any of you have water?’ He put his hand in the water and said: ‘Perform Wudu’ in the Name of Allah.’ I saw the water coming out from between his fingers until they had all performed Wudu’.” Thabit said: “I said to Anas (RA) : ‘How many did you see?’ He said: ‘About seventy.” (Sahih)