باب: عورتوں کی بہترین صف اور مردوں کی بدترین صف کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Leading the Prayer (Al-Imamah)
(Chapter: The best row for women and the worst row for men)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
820.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مردوں کی بہترین صف پہلی صف ہے اور بدترین صف آخری صف ہے۔ اور عورتوں کی بہترین صف آخری صف ہے اور بدترین صف پہلی صف ہے۔ (جو مردوں سے ملی ہوئی ہو)۔
تشریح:
مردوں کے لیے پہلی صف ہر لحاظ سے بہترین ہے کیونکہ صف اول افضل بھی ہے اور عورتوں سے دور بھی۔ بہترین سے مراد بہت زیادہ ثواب والی۔ مردوں کی آخری صف ثواب اور درجے کے لحاظ سے بھی کم ثواب والی ہے اور اگر وہ عورتوں سے قریب ہے تو مزید نقص پیدا ہو جائے گا کیونکہ مردوں اور عورتوں کا قرب نماز سے غفلت اور فتنے کا موجب ہے۔ عورتوں کی اول صف کا بدترین اور آخری صف کا بہترین ہونا تب ہے کہ اگر وہ مردوں کے پیچھے کھڑی ہیں۔ اگر وہ مردوں سے الگ ہیں تو یہ فرق نہیں ہوگا۔ ویسے عورت کی افضل نماز گھر ہی میں ہے۔ لیکن اگر اللہ تعالیٰ عورت کے مسجد میں آکر باجماعت نماز پڑھنے کو اس کے گھر میں نماز پڑھنے سے افضل یا اس کے برابر کر دے تو کوئی بعید امر نہیں مگر ہم ظاہری نص کی روشنی میں یہی کہیں گے کہ عورت کی نماز گھر ہی میں افضل ہے الا یہ کہ مسجد میں نماز باجماعت کے علاوہ تعلیم و تربیت کی محفل کا بھی اہتمام ہو تو ممکن ہے اس غرض سے آنے والی خاتون افضلیت کو پالے۔ واللہ أعلم۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مردوں کی بہترین صف پہلی صف ہے اور بدترین صف آخری صف ہے۔ اور عورتوں کی بہترین صف آخری صف ہے اور بدترین صف پہلی صف ہے۔ (جو مردوں سے ملی ہوئی ہو)۔
حدیث حاشیہ:
مردوں کے لیے پہلی صف ہر لحاظ سے بہترین ہے کیونکہ صف اول افضل بھی ہے اور عورتوں سے دور بھی۔ بہترین سے مراد بہت زیادہ ثواب والی۔ مردوں کی آخری صف ثواب اور درجے کے لحاظ سے بھی کم ثواب والی ہے اور اگر وہ عورتوں سے قریب ہے تو مزید نقص پیدا ہو جائے گا کیونکہ مردوں اور عورتوں کا قرب نماز سے غفلت اور فتنے کا موجب ہے۔ عورتوں کی اول صف کا بدترین اور آخری صف کا بہترین ہونا تب ہے کہ اگر وہ مردوں کے پیچھے کھڑی ہیں۔ اگر وہ مردوں سے الگ ہیں تو یہ فرق نہیں ہوگا۔ ویسے عورت کی افضل نماز گھر ہی میں ہے۔ لیکن اگر اللہ تعالیٰ عورت کے مسجد میں آکر باجماعت نماز پڑھنے کو اس کے گھر میں نماز پڑھنے سے افضل یا اس کے برابر کر دے تو کوئی بعید امر نہیں مگر ہم ظاہری نص کی روشنی میں یہی کہیں گے کہ عورت کی نماز گھر ہی میں افضل ہے الا یہ کہ مسجد میں نماز باجماعت کے علاوہ تعلیم و تربیت کی محفل کا بھی اہتمام ہو تو ممکن ہے اس غرض سے آنے والی خاتون افضلیت کو پالے۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مردوں کی سب سے بہتر صف پہلی صف ہے۱؎ ، اور بد تر صف آخری صف ہے۲؎ ، اور عورتوں کی سب سے بہتر صف آخری صف ہے۳؎ ، اور ان کی سب سے بدتر صف پہلی صف ہے۔“۴؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : پہلی صف سے مراد وہ صف ہے جو امام سے متصل ہوتی ہے ”سب سے بہتر صف پہلی صف ہے“ کا مطلب ہے کہ دوسری صفوں کی بہ نسبت اس میں خیروبھلائی زیادہ ہوتی ہے کیونکہ جو صف امام سے قریب ہوتی ہے تو جو لوگ اس میں ہوتے ہیں وہ امام سے براہ راست فائدہ اٹھاتے ہیں، تلاوت قرآن اور تکبیرات سنتے ہیں، اور عورتوں سے دور رہنے سے نماز میں خلل انداز ہونے والے وسوسوں، اور برے خیالات سے محفوظ رہتے ہیں، اور آخری صف سب سے بری صف ہے کا مطلب یہ ہے کہ اس میں خیروبھلائی دوسری صفوں کی بہ نسبت کم ہے یہ مطلب نہیں کہ اس میں جو لوگ ہوں گے وہ برے ہوں گے۔ ۲؎ : کیونکہ عورتوں سے قریب ہوتی ہے۔ ۳؎ : عورتوں کے حق میں آخری صف اس لیے بہتر ہے کہ یہ مردوں سے دور ہوتی ہے جس کی وجہ سے اس صف میں شریک عورتیں شیطان کے وسوسوں اور فتنوں سے محفوظ رہتی ہیں۔ ۴؎ : عورتوں کے حق میں پہلی صف اس لیے بدتر ہے کہ یہ مردوں سے قریب ہوتی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Abdul Hamid bin Mahmud said: "We were with Anas (RA) and we prayed with one of the Amirs. They pushed us until we stood and prayed between two rows, and Anas started moving backward and said: 'We used to avoid this at the time of the Messenger of Allah (ﷺ)".