Sunan-nasai:
The Book of Leading the Prayer (Al-Imamah)
(Chapter: A row between two pillars)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
821.
حضرت عبدالحمید بن محمود بیان کرتے ہیں کہ ہم حضرت انس ؓ کے ساتھ تھے۔ ہم نے حکام میں سے ایک حاکم کے ساتھ نماز پڑھی۔ لوگوں نے ہمیں دھکیل دیا حتیٰ کہ ہم کھڑے ہوئے اور دو ستونوں کے درمیان نماز پڑھی۔ حضرت انس ؓ ستونوں والی صف سے پیچھے ہٹنے لگے اور فرمایا: ہم رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں اس (ستونوں کے درمیان صف بنانے) سے بچا کرتے تھے۔
تشریح:
ستونوں والی صف کئی جگہ سے کٹ جائے گی اور صف توڑنا گناہ ہے لہٰذا ستونوں والی صف میں کھڑے ہونے کی بجائے اس سے اگلی یا پچھلی صف میں کھڑے ہونا چاہیے۔ صحیح حدیث میں صراحتاً ستونوں کے درمیان صف بنانے سے روکا گیا ہے۔ حضرت قرہ بن ایاس مزنی رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ستونوں کے درمیان صف بنانے سے منع کیا جاتا تھا اور اس سے سختی کے ساتھ روکا جاتا تھا۔ دیکھیے: (سنن ابن ماجة اقامة الصلوات حدیث: ۱۰۰۲) البتہ یہی نہی جماعت کی صورت میں ہے۔ اگر کوئی شخص اکیلا نماز پڑھنا چاہے تو ستونوں کے درمیان کھڑا ہوسکتا ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کعبہ شریف کے اندر دو ستونوں کے درمیان نماز ادا کی تھی۔ دیکھیے: (صحیح البخاري الصلاة حدیث: ۴۶۸)
حضرت عبدالحمید بن محمود بیان کرتے ہیں کہ ہم حضرت انس ؓ کے ساتھ تھے۔ ہم نے حکام میں سے ایک حاکم کے ساتھ نماز پڑھی۔ لوگوں نے ہمیں دھکیل دیا حتیٰ کہ ہم کھڑے ہوئے اور دو ستونوں کے درمیان نماز پڑھی۔ حضرت انس ؓ ستونوں والی صف سے پیچھے ہٹنے لگے اور فرمایا: ہم رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں اس (ستونوں کے درمیان صف بنانے) سے بچا کرتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ستونوں والی صف کئی جگہ سے کٹ جائے گی اور صف توڑنا گناہ ہے لہٰذا ستونوں والی صف میں کھڑے ہونے کی بجائے اس سے اگلی یا پچھلی صف میں کھڑے ہونا چاہیے۔ صحیح حدیث میں صراحتاً ستونوں کے درمیان صف بنانے سے روکا گیا ہے۔ حضرت قرہ بن ایاس مزنی رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ستونوں کے درمیان صف بنانے سے منع کیا جاتا تھا اور اس سے سختی کے ساتھ روکا جاتا تھا۔ دیکھیے: (سنن ابن ماجة اقامة الصلوات حدیث: ۱۰۰۲) البتہ یہی نہی جماعت کی صورت میں ہے۔ اگر کوئی شخص اکیلا نماز پڑھنا چاہے تو ستونوں کے درمیان کھڑا ہوسکتا ہے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کعبہ شریف کے اندر دو ستونوں کے درمیان نماز ادا کی تھی۔ دیکھیے: (صحیح البخاري الصلاة حدیث: ۴۶۸)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبدالحمید بن محمود کہتے ہیں کہ ہم انس ؓ کے ساتھ تھے کہ ہم نے حکام میں سے ایک حاکم کے ساتھ نماز پڑھی، لوگوں نے ہمیں (بھیڑ کی وجہ سے) دھکیلا یہاں تک کہ ہم نے دو ستونوں کے درمیان کھڑے ہو کر نماز پڑھی، تو انس ؓ پیچھے ہٹ گئے اور کہنے لگے: ہم رسول اللہ ﷺ کے عہد میں اس سے بچتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Al Bara (RA) said: "When we prayed behind the Messenger of Allah (ﷺ) I liked to be to his right".