Sunan-nasai:
The Book of Leading the Prayer (Al-Imamah)
(Chapter: Preceding the Imam)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
828.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے حضرت محمد ﷺ نے فرمایا: جو شخص امام سے پہلے اپنا سر اٹھا لیتا ہے کیا وہ اس بات سے ڈرتا نہیں کہ اللہ تعالیٰ اس کا سر گدھے کے سر جیسا بنا دے۔
تشریح:
(1) یعنی بطور سزا کیونکہ اس کا یہ فعل حماقت میں گدھے جیسا ہے۔ گدھا حماقت میں ضرب المثل ہے یا اگر فعل کے مطابق شکل بنائی جائے تو پھر ایسے شخص کا چہرہ گدھے جیسا ہونا چاہیے یا اسے گدھے سے تشبیہ دی ہے۔ (2) یہ حدیث تشدید پر محمول ہے۔ جب کوئی شخص امام سے قبل نماز سے فارغ نہیں ہوسکتا تو پھر پہلے سر اٹھانا حماقت نہیں تو اور کیا ہے؟ لیکن ظاہری مفہوم کے مطابق اللہ تعالیٰ ایسے شخص کے سر کو گدھے کے سر جیسا بھی بنا سکتا ہے۔ اس وعید سے ڈرتے رہنا چاہیے۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے حضرت محمد ﷺ نے فرمایا: جو شخص امام سے پہلے اپنا سر اٹھا لیتا ہے کیا وہ اس بات سے ڈرتا نہیں کہ اللہ تعالیٰ اس کا سر گدھے کے سر جیسا بنا دے۔
حدیث حاشیہ:
(1) یعنی بطور سزا کیونکہ اس کا یہ فعل حماقت میں گدھے جیسا ہے۔ گدھا حماقت میں ضرب المثل ہے یا اگر فعل کے مطابق شکل بنائی جائے تو پھر ایسے شخص کا چہرہ گدھے جیسا ہونا چاہیے یا اسے گدھے سے تشبیہ دی ہے۔ (2) یہ حدیث تشدید پر محمول ہے۔ جب کوئی شخص امام سے قبل نماز سے فارغ نہیں ہوسکتا تو پھر پہلے سر اٹھانا حماقت نہیں تو اور کیا ہے؟ لیکن ظاہری مفہوم کے مطابق اللہ تعالیٰ ایسے شخص کے سر کو گدھے کے سر جیسا بھی بنا سکتا ہے۔ اس وعید سے ڈرتے رہنا چاہیے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ محمد ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اپنا سر امام سے پہلے اٹھا لیتا ہے کیا وہ (اس بات سے) نہیں ڈرتا کہ ۱؎ اللہ اس کا سر گدھے کے سر میں تبدیل نہ کر دے۔“
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی وہ اس سزا کا مستحق ہے اس لیے اسے اس کا ڈر اور خدشہ لگا رہنا چاہیئے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Abu Ishaq said: "I heard 'Abdullah bin Yazid delivering a Khutbah. He said: 'Al-Bara (RA), who was no liar,told us that when they prayed with the Messenger of Allah (ﷺ) would raise his head from bowing and they would remain standing until they saw him prostrate, then they would prostrate."'