Sunan-nasai:
The Book of Leading the Prayer (Al-Imamah)
(Chapter: A person praying alone behind the row)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
870.
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ایک بہت خوب صورت عورت رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز پڑھا کرتی تھی۔ کچھ (نیک) لوگ قصداً پہلی صف میں کھڑے ہوتے تھے تاکہ وہ نظر نہ آئے۔ اور کچھ (منافق قسم کے) لوگ جان بوجھ کر پیچھے رہتے تھے حتی کہ آخری صف میں کھڑے ہوتے (تاکہ اسے دیکھیں)۔ پھر جب رکوع کرتے تو بغل کے نیچے سے اسے دیکھتے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری: (ولقد علمنا المستقدمین منکم ولقد علمنا المستاخرین) ’’ہم خوب جانتے ہیں تم میں سے آگے رہنے والوں کو اور خوب جانتے ہیں پیچھے رہنے والوں کو۔‘‘
تشریح:
یہ رویات ضعیف ہے، اس لیے آیت کی یہ شانِ نزول صحیح نہیں، تاہم سیاق و سباق کی رو سے آیت کے مناسب معنی یہ ہیں کہ ہم ان لوگوں کو بھی جانتے ہیں جو آدم علیہ السلام سے لے کر اب تک مر چکے ہیں اور انھیں بھی جو ابھی زندہ ہیں یا قیامت تک آئیں گے۔
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ایک بہت خوب صورت عورت رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز پڑھا کرتی تھی۔ کچھ (نیک) لوگ قصداً پہلی صف میں کھڑے ہوتے تھے تاکہ وہ نظر نہ آئے۔ اور کچھ (منافق قسم کے) لوگ جان بوجھ کر پیچھے رہتے تھے حتی کہ آخری صف میں کھڑے ہوتے (تاکہ اسے دیکھیں)۔ پھر جب رکوع کرتے تو بغل کے نیچے سے اسے دیکھتے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری: (ولقد علمنا المستقدمین منکم ولقد علمنا المستاخرین) ’’ہم خوب جانتے ہیں تم میں سے آگے رہنے والوں کو اور خوب جانتے ہیں پیچھے رہنے والوں کو۔‘‘
حدیث حاشیہ:
یہ رویات ضعیف ہے، اس لیے آیت کی یہ شانِ نزول صحیح نہیں، تاہم سیاق و سباق کی رو سے آیت کے مناسب معنی یہ ہیں کہ ہم ان لوگوں کو بھی جانتے ہیں جو آدم علیہ السلام سے لے کر اب تک مر چکے ہیں اور انھیں بھی جو ابھی زندہ ہیں یا قیامت تک آئیں گے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز پڑھتی تھی ، جو لوگوں میں سب سے زیادہ خوبصورت تھی ، تو بعض لوگ پہلی صف میں چلے جاتے تاکہ وہ اسے نہ دیکھ سکیں ، اور بعض لوگ پیچھے ہو جاتے یہاں تک کہ بالکل پچھلی صف میں چلے جاتے ۱؎ ، تو جب وہ رکوع میں جاتے تو وہ اپنے بغل سے جھانک کر دیکھتے ، تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی : «ولقد علمنا المستقدمين منكم ولقد علمنا المستأخرين» ( الحجر : ۲۴ ) ” ہم تم میں سے آگے رہنے والوں کو بھی خوب جانتے ہیں ، اور پیچھے رہنے والوں کو بھی خوب جانتے ہیں “ ۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : مؤلف نے اسے پیچھے تنہا پڑھنے پر محمول کیا ہے لیکن حدیث صراحۃً اس پردلالت نہیں کرتی ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn 'Abbas (RA) said: "There was a woman who used to pray behind the Messenger of Allah (ﷺ) who was beautiful, one of the most beautiful of people. Some of the people used to go to the front row to avoid seeing her, and some used to go to the back row so that when they bowed they could see her from beneath their armpits. Then Allah revealed the words: 'To Us are known those of you who hasten forward and those who lag behind 15:24".