Sunan-nasai:
The Book of the Commencement of the Prayer
(Chapter: Raising the hands parallel to the ears)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
879.
حضرت وائل بن حجر ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز پڑھی۔ جب آپ نے نماز شروع فرمائی تو اللہ اکبر کہا اور اپنے ہاتھ اٹھائے حتیٰ کہ وہ کانوں کے برابر ہوگئے، پھر آپ نے سورۂ فاتحہ پڑھی۔ جب سورت سے فارغ ہوئے تو بلند آواز سے آمین کہی۔
تشریح:
الحکم التفصیلی:
قلت: إسناده ضعيف، كما قال الحافظ العراقي؛ لأن عبد الجبار لم يسمع
من أبنه كما تقدم. وضعفه النووي أيضاً. والصحيح من حديث وائل: رفع
اليدين إلى الأذنين؛ ليس فيه: الابهام والشحمة. انظر الكتاب الأخر (رقم
716) ) .
إسناده: حدثنا مُسدّدٌ : نا عبد اللّه بن داود عن فِطْرٍ عن عبد الجبار.
قلت: وهذا إسناد رجاله ثقات؛ لكنه معلول بالانقطاع بين عبد الجبار وأبيه،
كما تقدم مراراً. ولذلك قال الحافظ العراقي في " تخريج الإحياء " (1/137) :
" سنده ضعيف " .
وضعفه النووي أيضاً في " المجموع " (3/306) .
وعبد الله بن داود: هو الخُريْبِي.
وفِطْرٌ : هو ابن خليفة.
والحديث أخرجه النسائي (1/141) من طريق محمد بن بشر قال: ثنا فِطْرٌ
ابن خليفة... به.
وأخرجه أحمد (4/316) : ثنا وكيع: ثناِ فطْرٌ ... به.
وأخرجه النسائي (1/140) من طريق أبي إسحاق عن عبد الجبار... به؛
بلفظ:
صليت خلف رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فلما افتتح الصلاة؛ كبر ورفع يديه حتى حاذتا
أذنيه، ثم يقرأ... الحديث أتم منه.
قلت: وهذا هو الصحيح من حديث وائل، ليس فيه ذكر: الإبهام والشحمة.
وهو الموافق لحديث عاصم بن كليب عن أبيه عن وائل، وهو في الكتاب الآخر
برقم (716)
و سيأتي بأتم منه ص ( 145 - 146 ) // ( 893 ) // ، ابن ماجة ( 855 )
حضرت وائل بن حجر ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز پڑھی۔ جب آپ نے نماز شروع فرمائی تو اللہ اکبر کہا اور اپنے ہاتھ اٹھائے حتیٰ کہ وہ کانوں کے برابر ہوگئے، پھر آپ نے سورۂ فاتحہ پڑھی۔ جب سورت سے فارغ ہوئے تو بلند آواز سے آمین کہی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
وائل بن حجر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز پڑھی، جب آپ نے نماز شروع کی تو اللہ اکبر کہا، اپنے دونوں ہاتھ یہاں تک اٹھائے کہ انہیں اپنے کانوں کے بالمقابل کیا، پھر سورۃ فاتحہ پڑھنے لگے، جب اس سے فارغ ہوئے تو بآواز بلند آمین کہی ”اے اللہ اسے قبول فرما۔“۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : بعض روایتوں میں «يرفعُبهاصوتَه» کے بجائے «يخفضُبِها صوتَه» ہے، لیکن محدثین اسے وہم قرار دیتے ہیں، گو بعض فقہاء نے اسی کو ترجیح دی ہے لیکن محدثین کے مقابلہ میں فقہاء کی ترجیح کی کوئی حیثیت نہیں، اور جو یہ کہا جا رہا ہے کہ عبدالجبار بن وائل کا سماع ان کے والد وائل رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں تو اس کا جواب یہ ہے کہ یہ روایت عبدالجبار کے علاوہ دوسرے طریق سے بھی مروی ہے، اور صحیح ہے، (دیکھئیے تخریج)۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abdul-Jabbar bin Wa'il that his father said: "I prayed behind the Messenger of Allah (ﷺ) and when he started to pray he said the Takbir and raised his hands until they were in level with his ears. Then he recited the Opening of the Book, and when he had finished he said 'Amin and raised his voice with it".