Sunan-nasai:
The Book of the Commencement of the Prayer
(Chapter: Raising the hands, extended)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
883.
حضرت سعید بن سمعان سے روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ ؓ مسجد بنی زریق کی طرف آئے اورکہنے لگے: تین چیزیں ایسی ہیں جن پر رسول اللہ ﷺ عمل کرتے تھے لیکن لوگوں نے انھیں چھوڑ دیا ہے: آپ نماز میں اچھی طرح ہاتھ اٹھا کر رفع الیدین کرتے تھے۔ آپ کچھ دیر خاموش رہا کرتے تھے۔ اور آپ جب سجدہ کرتے یا سر اٹھاتے تو اللہ اکبر کہتے۔
تشریح:
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح، وكذ ا قال الحاكم، دوافقه الذهبي، وحسنه
الترمذي) .
إسناده: حدثنا مسدد: نا يحيى عن ابن أبي ذئب عن سعيد بن سمعان عن
أبي هريرة.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله كلهم ثقات رجال البخاري؛ غير سعيد بن
سمعان، وهو ثقة.
والحديث أخرجه الإمام أحمد (2/434) : ثنا يحيى عن ابن أبي ذئب. ويزيد
ابن هارون قال: أنا ابن أبي ذئب- المعنى- قال: ثنا سعيد بن سمعان قال:
أتانا أبو هريرة في مسجد بني زُرَيْق قال:
ثلاث كان رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يعمل بهن؛ تركهن الناص: كان يرفع يديه مدّاً إذا
دخل في الصلاة، ويكبِّر كلما ركع ورفع، والسكوت قبل القراعة يسأل الله من
فضله- قال يزيد: يدعو ويسأل الله من فضله-.
وهكذا أخرجه النسائي (1/141) ، والحاكم (1/215) - وقال: " إسناده
صحيح "، ووافقه الذهبي- من طرق أخرى عن يحيى... به.
وأخرجه الطيالسي (رقم 2374) : حدثنا ابن أبي ذئب... به.
ومن طريقه وطريق الحاكم: أخرجه البيهقي (2/27) .
وأخرجه الحاكم (1/234) ، وأحمد (2/509) من طرق أخرى عن ابن أبي
ذئب... به.
وأخرجه الترمذي (2/6) ، والطحاوي (1/115) من طرق أخرى عنه... به
- القدر الذي روى المصنف منه-. وقال الترمذي:
"حديث حسن ".
ولابن أبي ذئب فيه إسناد آخر؛ فقالى الطيالسي (رقم 2562) : حدثنا ابن أبي
ذئب عن محمد بن عمرو بن عطاء عن محمد بن عبد الرحمن بن ثوبان عن أبي
هريرة قال:
رأيت رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يرفع يديه مدّاً؛ يعني: في الصلاة.
وهذا إسناد صحيح على شرط الشيخين. ومن طريق الطيالسي: أخرجه
البيهقي.
وأخرجه هكذا: الدارمي (1/281) ، وأحمد (2/500) من طرق أخرى عن
ابن أبي ذئب... به.
حضرت سعید بن سمعان سے روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ ؓ مسجد بنی زریق کی طرف آئے اورکہنے لگے: تین چیزیں ایسی ہیں جن پر رسول اللہ ﷺ عمل کرتے تھے لیکن لوگوں نے انھیں چھوڑ دیا ہے: آپ نماز میں اچھی طرح ہاتھ اٹھا کر رفع الیدین کرتے تھے۔ آپ کچھ دیر خاموش رہا کرتے تھے۔ اور آپ جب سجدہ کرتے یا سر اٹھاتے تو اللہ اکبر کہتے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
سعید بن سمعان کہتے ہیں کہ ابوہریرہ ؓ قبیلہ زریق کی مسجد میں آئے، اور کہنے لگے: تین کام ایسے ہیں جنہیں رسول اللہ ﷺ کرتے تھے اور لوگوں نے انہیں چھوڑ دیا ہے۱؎ ، آپ نماز میں اپنے دونوں ہاتھ بڑھا کر اٹھاتے تھے، اور تھوڑی دیر چپ رہتے تھے۲؎ اور جب سجدہ کرتے اور سجدہ سے سر اٹھاتے تو اللہ اکبر کہتے تھے۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یہ روایت اس بات کی دلیل ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ہی کے وقت میں بعض سنتوں پر لوگوں نے عمل کرنا چھوڑ دیا تھا۔ ۲؎ : یعنی تکبیر تحریمہ کے بعد، جیسا کہ حدیث رقم (۸۹۶) میں جو آ رہی ہے صراحت ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Sa'eed bin Sam'an said Abu Hurairah (RA) came to the Masjid of Banu Zuraiq and said: "There are three things that the Messenger of Allah (ﷺ) used to do and the people have abandoned; he used to raise his hands extended when praying, and he would fall silent briefly, and say takbir when he prostrated and when he sat up".