قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ الِافْتِتَاحِ (بَابُ رَفْعِ الْيَدَيْنِ مَدًّا)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

883 .   أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سَمْعَانَ قَالَ جَاءَ أَبُو هُرَيْرَةَ إِلَى مَسْجِدِ بَنِي زُرَيْقٍ فَقَالَ ثَلَاثٌ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْمَلُ بِهِنَّ تَرَكَهُنَّ النَّاسُ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي الصَّلَاةِ مَدًّا وَيَسْكُتُ هُنَيْهَةً وَيُكَبِّرُ إِذَا سَجَدَ وَإِذَا رَفَعَ

سنن نسائی:

کتاب: نماز کے ابتدائی احکام و مسائل 

  (

باب: رفع الیدین اچھی طرح ہاتھ اٹھا کر کیا جائے

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

883.   حضرت سعید بن سمعان سے روایت ہے کہ حضرت ابوہریرہ ؓ مسجد بنی زریق کی طرف آئے اورکہنے لگے: تین چیزیں ایسی ہیں جن پر رسول اللہ ﷺ عمل کرتے تھے لیکن لوگوں نے انھیں چھوڑ دیا ہے: آپ نماز میں اچھی طرح ہاتھ اٹھا کر رفع الیدین کرتے تھے۔ آپ کچھ دیر خاموش رہا کرتے تھے۔ اور آپ جب سجدہ کرتے یا سر اٹھاتے تو اللہ اکبر کہتے۔