Sunan-nasai:
The Book of the Commencement of the Prayer
(Chapter: Placing the right hand on the left hand during the prayer)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
887.
حضرت وائل بن حجرؓ سے منقول ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺکو دیکھا، جب آپ نماز میں کھڑے ہوتے تو اپنے دائیں ہاتھ کو بائیں پر رکھ کر اسے پکڑتے۔
تشریح:
(1) معلوم ہوا کہ نماز کے قیام میں دائیں ہاتھ کو بائیں پر رکھا جائے گا۔ جمہور اہل علم کا یہی مسلک ہے۔ مالکیہ اور اہل تشیع ہاتھ چھوڑنے کے قائل ہیں مگر ان کے پاس اس کی ایک بھی دلیل نہیں،ٹوٹی پھوٹی بھی نہیں۔ (2) حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ ہی سے صحیح ابن خزیمہ (۱؍۴۷۹) میں اور حضرت قبیصہ بن ہلب رضی اللہ عنہ سے مسند احمد: (۵؍۲۲۶) میں اور حضرت طاؤس رحمہ اللہ سے سنن ابی دائود (الصلاة، حدیث:۷۵۹) میں روایات ہیں کہ ہاتھ سینے پر باندھے جائیں۔ یہ روایات صحیح ہیں۔ ابوداود کی روایت مرسل ہے جو حنفیہ اور مالکیہ کے نزدیک قابل حجت ہے۔ ناف سے نیچے کی روایات سب کی سب ضعیف ہیں، لہٰذا احادیث صحیحہ کی رو سے ہاتھ سینے ہی پر باندھے جائیں۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ حالت ایک سائل کی سی ہے اور اس طرح نمازی فضول حرکات سے بھی محفوظ رہتا ہے اور یہ خشوع خضوع کے قریب تر ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: (ذخیرة العقبٰی شرح سنن النسائي: ۱۱؍۱۳۵۔۱۵۰، وسنن ابوداود (اردو) الصلاة ، حدیث:۷۵۹، طبع دارالسلام)
حضرت وائل بن حجرؓ سے منقول ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺکو دیکھا، جب آپ نماز میں کھڑے ہوتے تو اپنے دائیں ہاتھ کو بائیں پر رکھ کر اسے پکڑتے۔
حدیث حاشیہ:
(1) معلوم ہوا کہ نماز کے قیام میں دائیں ہاتھ کو بائیں پر رکھا جائے گا۔ جمہور اہل علم کا یہی مسلک ہے۔ مالکیہ اور اہل تشیع ہاتھ چھوڑنے کے قائل ہیں مگر ان کے پاس اس کی ایک بھی دلیل نہیں،ٹوٹی پھوٹی بھی نہیں۔ (2) حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ ہی سے صحیح ابن خزیمہ (۱؍۴۷۹) میں اور حضرت قبیصہ بن ہلب رضی اللہ عنہ سے مسند احمد: (۵؍۲۲۶) میں اور حضرت طاؤس رحمہ اللہ سے سنن ابی دائود (الصلاة، حدیث:۷۵۹) میں روایات ہیں کہ ہاتھ سینے پر باندھے جائیں۔ یہ روایات صحیح ہیں۔ ابوداود کی روایت مرسل ہے جو حنفیہ اور مالکیہ کے نزدیک قابل حجت ہے۔ ناف سے نیچے کی روایات سب کی سب ضعیف ہیں، لہٰذا احادیث صحیحہ کی رو سے ہاتھ سینے ہی پر باندھے جائیں۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ حالت ایک سائل کی سی ہے اور اس طرح نمازی فضول حرکات سے بھی محفوظ رہتا ہے اور یہ خشوع خضوع کے قریب تر ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: (ذخیرة العقبٰی شرح سنن النسائي: ۱۱؍۱۳۵۔۱۵۰، وسنن ابوداود (اردو) الصلاة ، حدیث:۷۵۹، طبع دارالسلام)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
وائل بن حجر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ جب آپ نماز میں کھڑے ہوتے تو اپنے داہنے ہاتھ سے اپنا بایاں ہاتھ پکڑتے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Musa bin Umair Al-Anbari and Qais bin Sulaim Al-Anbari said: "Alqamah bin Wa'il told us that his father said: "I saw the Messenger of Allah (ﷺ), when he was standing in prayer, holding his left hand with his right'".