باب: نماز کے افتتاح اور قراءت کے درمیان ایک اور ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of the Commencement of the Prayer
(Chapter: Another kind of remembrance between the start of the prayer and the recitation)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
899.
حضرت ابوسعید خدری ؓ سے منقول ہے کہ نبی ﷺ جب نماز کا آغاز فرماتے تو یہ دعا پڑھتے: [سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ! ۔۔۔ وَلَا إِلَهَ غَيْرُكَ] اے اللہ! تو (ہرقسم کے نقائص و عیوب سے) پاک ہے اور سب تعریفوں والا ہے۔ تیرا نام بابرکت ہے اور تیری شان بلند ہے۔ اور تیرے سوا کوئی (سچا) معبود نہیں۔“
تشریح:
(1) اس حدیث کے بعض طرق میں بھی رات کے نفل کا ذکر ہے۔ گویا دوسری دعاؤں کی طرح اس دعا کو بھی فرض اور نفل دونوں نمازوں میں پڑھا جاسکتا ہے۔ (2) بعض محدثین نے اس حدیث کی اسنادی حیثیت پر کلام کیا ہے مگر کثرت طرق کی بنا پر قابل عمل ہے، علاوہ ازیں مختصر ہے۔ الفاظ مقام و محل کے بہت مناسب ہیں، اس لیے عوام الناس کا اس پر عمل ہے۔ احناف نے اس اختصار اور الفاظ کی عمدگی کے باعث اس دعا ہی کو اختیار کیا ہے، خصوصاً فرض نمازوں کے لیے اور باقی منقول دعاؤں کو وہ نوافل سے خاص کرتے ہیں مگر اس تخصیص کی کوئی دلیل نہیں۔ سب دعائیں جائز ہیں، فرض نماز ہو یا نفل۔ واللہ أعلم۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (سنن ابوداود (اردو) الصلاۃ، حدیث:۷۷۵، ۷۷۶ کے فوائدومسائل۔ طبع دارالسلام)
حضرت ابوسعید خدری ؓ سے منقول ہے کہ نبی ﷺ جب نماز کا آغاز فرماتے تو یہ دعا پڑھتے: [سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ! ۔۔۔ وَلَا إِلَهَ غَيْرُكَ] اے اللہ! تو (ہرقسم کے نقائص و عیوب سے) پاک ہے اور سب تعریفوں والا ہے۔ تیرا نام بابرکت ہے اور تیری شان بلند ہے۔ اور تیرے سوا کوئی (سچا) معبود نہیں۔“
حدیث حاشیہ:
(1) اس حدیث کے بعض طرق میں بھی رات کے نفل کا ذکر ہے۔ گویا دوسری دعاؤں کی طرح اس دعا کو بھی فرض اور نفل دونوں نمازوں میں پڑھا جاسکتا ہے۔ (2) بعض محدثین نے اس حدیث کی اسنادی حیثیت پر کلام کیا ہے مگر کثرت طرق کی بنا پر قابل عمل ہے، علاوہ ازیں مختصر ہے۔ الفاظ مقام و محل کے بہت مناسب ہیں، اس لیے عوام الناس کا اس پر عمل ہے۔ احناف نے اس اختصار اور الفاظ کی عمدگی کے باعث اس دعا ہی کو اختیار کیا ہے، خصوصاً فرض نمازوں کے لیے اور باقی منقول دعاؤں کو وہ نوافل سے خاص کرتے ہیں مگر اس تخصیص کی کوئی دلیل نہیں۔ سب دعائیں جائز ہیں، فرض نماز ہو یا نفل۔ واللہ أعلم۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے: (سنن ابوداود (اردو) الصلاۃ، حدیث:۷۷۵، ۷۷۶ کے فوائدومسائل۔ طبع دارالسلام)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ جب نماز شروع کرتے تو کہتے: «سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ تَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَالَى جَدُّكَ وَلَا إِلَهَ غَيْرُكَ» ”اے اللہ! تو (شرک اور تمام عیبوں سے) پاک ہے، اور لائق حمد ہے، تیرا نام بابرکت ہے، اور تیری شان بلند و بالا ہے، اور تیرے سوا کوئی حقیقی معبود نہیں۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Sa'eed (RA) that: When the Prophet Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم)started to pray he would say: "Subhanakallahumma, wa bihamdika tabarakasmuka wa ta'ala jadduka wa la ilaha ghairuk (Glory and praise be to You, O Allah. Blessed be Your name and exalted be Your majesty, there is none worthy of worship except You").