Sunan-nasai:
Description Of Wudu'
(Chapter: Washing The Face)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
92.
حضرت عبد خیر سے منقول ہے کہ ہم حضرت علی بن ابو طالب ؓ کے پاس آئے۔ آپ نماز پڑھ چکے تھے۔ آپ نے وضو کا پانی منگوایا۔ ہم نے کہا: آپ اس سے کیا کریں گے جبکہ آپ تو نماز پڑھ چکے ہیں؟ دراصل آپ ہمیں وضو سکھانا چاہتے تھے، چنانچہ آپ کے پاس ایک پانی کا برتن اور ایک تھال لایا گیا۔ آپ نے برتن سے ہاتھ پر پانی ڈالا اور اسے تین دفعہ دھویا۔ پھر اسی ہتھیلی سے تین دفعہ کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا جس سے پانی لیتے تھے، پھر اپنا چہرہ تین بار دھویا، اپنا دایاں بازو تین دفعہ دھویا اور اپنا بایاں بازو تین دفعہ دھویا اور ایک بار اپنے سر کا مسح کیا، پھر اپنا دایاں پاؤں تین دفعہ دھویا اور بایاں پاؤں بھی تین دفعہ دھویا، پھر فرمایا: جو اللہ کے رسول ﷺ کا وضو جاننا پسند کرتا ہے، وہ جان لے کہ وہ ایسا تھا۔
تشریح:
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح، وكذا قال النووي) .
إسناده: حدثنا مسدد. ثنا أبو عوانة.
وهذا إسناد صحيح، رجاله رجال البخاري؛ غير خالد بن علقمة وعبد خير؛
وهما ثقتان اتفاقاً. وقال النووي (1/347 و 352) :
" إسناده صحيح ".
والحديث أخرجه البيهقي (1/50) من طريق المؤلف.
ثم أخرجه (1/68) من طريق أخرى عن مسدد.
وأخرجه النسائي (1/27) ، وأحمد (1/154/رقم 1324) ، وابنه في "زوائد
المسند" (1/141/رقم 1198) من طرق أخرى عن أبي عوانة... به.
وله في "ابن ماجه " (404) ، وفي "المسند" طرق أخرى عن خالد بن علقمة،
بعضها مختصر، فانظر (رقم 928 و 943 و 945 و 998 و 1025 و 1027
و 1197) . وفي بعضها التصريح أيضا بأنه مسح رأسه مرة واحدة.
وخالف أبو حنيفة فقال: عن خالد:
ومسح برأسه ثلاثاً.
أخرجه الدارقطني (33) ، والبيهقي (1/63) ، وضعفاه بسبب مخالفته لرواية
الجماعة عن خالد. قال البيهقي:
" وكذلك رواه الجماعة عن علي؛ إلا ما شذ منها ".
وكأنه يشير إلى ما وقع في بعض الروايات في حديث أبي إسحاق عن أبي
حية؛ كما سيأتي ذكره عند الكلام عليه (رقم 105) ، وانظر (108) .
حضرت عبد خیر سے منقول ہے کہ ہم حضرت علی بن ابو طالب ؓ کے پاس آئے۔ آپ نماز پڑھ چکے تھے۔ آپ نے وضو کا پانی منگوایا۔ ہم نے کہا: آپ اس سے کیا کریں گے جبکہ آپ تو نماز پڑھ چکے ہیں؟ دراصل آپ ہمیں وضو سکھانا چاہتے تھے، چنانچہ آپ کے پاس ایک پانی کا برتن اور ایک تھال لایا گیا۔ آپ نے برتن سے ہاتھ پر پانی ڈالا اور اسے تین دفعہ دھویا۔ پھر اسی ہتھیلی سے تین دفعہ کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا جس سے پانی لیتے تھے، پھر اپنا چہرہ تین بار دھویا، اپنا دایاں بازو تین دفعہ دھویا اور اپنا بایاں بازو تین دفعہ دھویا اور ایک بار اپنے سر کا مسح کیا، پھر اپنا دایاں پاؤں تین دفعہ دھویا اور بایاں پاؤں بھی تین دفعہ دھویا، پھر فرمایا: جو اللہ کے رسول ﷺ کا وضو جاننا پسند کرتا ہے، وہ جان لے کہ وہ ایسا تھا۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبد خیر کہتے ہیں کہ ہم لوگ علی بن ابی طالب ؓ کے پاس آئے، آپ نماز پڑھ چکے تھے، مگر آپ نے وضو کا پانی طلب کیا، ہم لوگوں نے (دل میں یا آپس میں) کہا: وہ اسے کیا کریں گے؟ وہ تو نماز پڑھ چکے ہیں، (ایسا کر کے) وہ ہمیں صرف سکھانا چاہتے ہوں گے، چنانچہ ایک برتن جس میں پانی تھا، اور ایک طشت لایا گیا، آپ نے برتن سے اپنے ہاتھ پر پانی انڈیلا اور اسے تین مرتبہ دھویا، پھر جس ہتھیلی سے پانی لیتے تھے اسی سے تین مرتبہ کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا، پھر چہرہ تین بار دھویا، اور دایاں ہاتھ تین بار دھویا پھر بایاں ہاتھ تین بار اور اپنے سرکا ایک بار مسح کیا، پھر دایاں پیر تین بار دھویا، اور بایاں پیر تین بار دھویا، پھر کہنے لگے: جسے خواہش ہو کہ رسول اللہ ﷺ کا طریقہ وضو معلوم کرے تو وہ یہی ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that ‘Abd Khair said: “We came to ‘ Ali Ibn Abi Talib (RA) , may Allah be pleased with him, and he had prayed. He called for water and we said: ‘What is he going to do with it when he has (already) prayed? He only wants to teach us.’ A vessel of water and a basin were brought to him. He poured some water onto his hand and washed it three times, then he rinsed his mouth and nose three times from the hand with which he took the water. Then he washed his face three times, and he washed his right hand three times, and his left hand three times, and wiped his head once, then he washed his right foot three times and his left foot three times. Then he said: ‘Whoever would like to learn how the Messenger of Allah (ﷺ) did Wudu’, this is it.” (Sahih)