Sunan-nasai:
The Book of the Commencement of the Prayer
(Chapter: Recitation in Zuhr)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
972.
ابوبکر بن نضر کہتے ہیں کہ ہم حضرت انس ؓ کے پاس مقام طف (کربلا) میں تھے۔ آپ نے ہمیں ظہر کی نماز پڑھائی۔ جب فارغ ہوئے تو فرمایا: تحقیق میں نے رسول اللہ ﷺ کے پیچھے ظہر کی نماز پڑھی۔ آپ نے دو رکعتوں میں یہ دو سورتیں (سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى) اور (هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ) پڑھیں۔
تشریح:
ظہر کے وقت لوگ کاروبار میں مشغول ہوتے ہیں اور فجر کے وقت لوگ نیند سے بیدار ہوتے ہیں۔ جاگنے میں دیر ہو سکتی ہے۔ جاگنے کے بعد کے لوازمات، مثلا: قضائے حاجت، غسل یا مسواک میں وقت لگتا ہے، اس لیے پہلی رکعت کو لمبا کیا جائے تاکہ زیادہ لوگ جماعت کے ساتھ شامل ہو سکیں، اسی لیے ان نمازوں میں اذان اور اقامت کا درمیانی فاصلہ بھی زیادہ رکھا جاتا ہے۔
ابوبکر بن نضر کہتے ہیں کہ ہم حضرت انس ؓ کے پاس مقام طف (کربلا) میں تھے۔ آپ نے ہمیں ظہر کی نماز پڑھائی۔ جب فارغ ہوئے تو فرمایا: تحقیق میں نے رسول اللہ ﷺ کے پیچھے ظہر کی نماز پڑھی۔ آپ نے دو رکعتوں میں یہ دو سورتیں (سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى) اور (هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ) پڑھیں۔
حدیث حاشیہ:
ظہر کے وقت لوگ کاروبار میں مشغول ہوتے ہیں اور فجر کے وقت لوگ نیند سے بیدار ہوتے ہیں۔ جاگنے میں دیر ہو سکتی ہے۔ جاگنے کے بعد کے لوازمات، مثلا: قضائے حاجت، غسل یا مسواک میں وقت لگتا ہے، اس لیے پہلی رکعت کو لمبا کیا جائے تاکہ زیادہ لوگ جماعت کے ساتھ شامل ہو سکیں، اسی لیے ان نمازوں میں اذان اور اقامت کا درمیانی فاصلہ بھی زیادہ رکھا جاتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عبید کہتے ہیں کہ میں نے ابوبکر بن نضر کو کہتے سنا کہ ہم طف میں انس ؓ کے پاس تھے تو انہوں نے لوگوں کو ظہر پڑھائی،جب وہ فارغ ہوئے تو کہنے لگے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ظہر پڑھی،تو آپ نے ( ظہر کی ) دونوں رکعتوں میں یہی دونوں سورتیں یعنی «سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى» اور «هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ» پڑھی۔
حدیث حاشیہ:
۱؎: تاکہ لوگ پہلی رکعت کی فضیلت سے محروم نہ ہونے پائیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Abu Bakr bin An-Nadr said: "We were in At-Taff with Anas, and he led them in praying Zuhr. When he had finished, he said: 'I prayed Zuhr with the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) and he recited two surahs for us in the two rak'ahs: "Glorify the Name of your Lord, the Most High' and 'Has there come to you the narration of the over-whelming (i.e. The Day of Resurrection)'"?