Sunan-nasai:
The Book of the Commencement of the Prayer
(Chapter: Recitation in the two rak'ahs after maghrib)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
993.
حضرت عائشہ ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک آدمی کو ایک لشکر پر امیر مقرر فرمایا۔ وہ اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھاتے ہوئے قراءت کرتا تو آخر میں (قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ) (ضرور) پڑھتا۔ جب وہ واپس آئے تو انھوں نے اس بات کا ذکر رسول اللہ ﷺ کے سامنے کیا۔ آپ نے فرمایا: ”اس سے پوچھو، اس نے ایسا کیوں کیا؟“ انھوں نے اس سے پوچھا تو اس نے کہا: اس لیے کہ یہ رحمن (اللہ) عزوجل کی صفت ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ اسے (بار بار) پڑھوں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اسے بتاؤ کہ اللہ عزوجل اس سے محبت فرماتا ہے۔“
تشریح:
اس حدیث مبارکہ سے سورہ اخلاص کی فضیلت کے ساتھ یہ بھی ثابت ہوا کہ ایک رکعت میں دو سورتیں جمع کرنا جائز ہے۔
حضرت عائشہ ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک آدمی کو ایک لشکر پر امیر مقرر فرمایا۔ وہ اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھاتے ہوئے قراءت کرتا تو آخر میں (قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ) (ضرور) پڑھتا۔ جب وہ واپس آئے تو انھوں نے اس بات کا ذکر رسول اللہ ﷺ کے سامنے کیا۔ آپ نے فرمایا: ”اس سے پوچھو، اس نے ایسا کیوں کیا؟“ انھوں نے اس سے پوچھا تو اس نے کہا: اس لیے کہ یہ رحمن (اللہ) عزوجل کی صفت ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ اسے (بار بار) پڑھوں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اسے بتاؤ کہ اللہ عزوجل اس سے محبت فرماتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
اس حدیث مبارکہ سے سورہ اخلاص کی فضیلت کے ساتھ یہ بھی ثابت ہوا کہ ایک رکعت میں دو سورتیں جمع کرنا جائز ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو لشکر کی ایک ٹکری کا امیر بنا کر بھیجا، وہ اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھایا کرتا تھا، اور قرأت «قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ» پر ختم کرتا تھا، جب لوگ لوٹ کر واپس آئے، تو لوگوں نے رسول اللہ ﷺ سے اس کا ذکر کیا، آپ ﷺ نے فرمایا: ”ان سے پوچھو، وہ ایسا کیوں کرتے تھے؟“ ان لوگوں نے ان سے پوچھا: انہوں نے کہا: یہ رحمن عزوجل کی صفت ہے، اس لیے میں اسے پڑھنا پسند کرتا ہوں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ” تم لوگ اسے بتا دو کہ اللہ عزوجل بھی اسے پسند کرتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Aishah (RA) that: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) sent a man on a campaign, and he used to recite to his companions when leading them in prayer, and would conclude with 'Say: He is Allah, (the) One'. When they returned, they told the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) about that. He said: "Ask them why he did that". So they asked him and he said: "Because it is a description of the Most Merciful, the Mighty and Sublime, and I love to recite it". The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "Tell him that Allah, the Mighty and Sublime, loves him".