قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ النِّكَاحِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي تَزْوِيجِ الأَبْكَارِ​)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1140 .   حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَتَزَوَّجْتَ يَا جَابِرُ فَقُلْتُ نَعَمْ فَقَالَ بِكْرًا أَمْ ثَيِّبًا فَقُلْتُ لَا بَلْ ثَيِّبًا فَقَالَ هَلَّا جَارِيَةً تُلَاعِبُهَا وَتُلَاعِبُكَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ مَاتَ وَتَرَكَ سَبْعَ بَنَاتٍ أَوْ تِسْعًا فَجِئْتُ بِمَنْ يَقُومُ عَلَيْهِنَّ قَالَ فَدَعَا لِي قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ وَكَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

جامع ترمذی:

كتاب: نکاح کے احکام ومسائل 

  (

باب: کنواری لڑکی سے شادی کرنے کا بیان​

)
 

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1140.   جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں: میں نے ایک عورت سے شادی کی پھرمیں نبی اکرمﷺ کی خدمت میں حاضرہوا، توآپ نے پوچھا: جابر! کیا تم نے شادی کی ہے؟ میں نے کہا: جی ہاں کی ہے، آپ نے فرمایا: ’’کسی کنواری سے یا بیوہ سے‘‘؟ میں نے کہا: نہیں، غیرکنواری سے۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’ کسی (کنواری) لڑکی سے شادی کیوں نہیں کی، تو اس سے کھیلتا اور وہ تجھ سے کھیلتی‘‘؟ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! (میر ے والد) عبداللہ کا انتقال ہوگیاہے، اور انہوں نے سات یا نو لڑکیاں چھوڑی ہیں، میں ایسی عورت کو بیاہ کرلایا ہوں جو ان کی دیکھ بھال کرسکے۔ چنانچہ تو آپ نے میرے لیے دعا فرمائی۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ جابر بن عبداللہ ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ اس باب میں ابی بن کعب اور کعب بن عجرہ ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔