قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

جامع الترمذي: أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ الْمُقَامِ بَيْنَ أَظْهُرِ الْمُشْرِكِينَ​)

حکم : صحیح 

1605.  حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ مِثْلَ حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ عَنْ جَرِيرٍ وَهَذَا أَصَحُّ. وَفِي الْبَاب عَنْ سَمُرَةَ قَالَ أَبُوعِيسَى: وَأَكْثَرُ أَصْحَابِ إِسْمَاعِيلَ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ بَعَثَ سَرِيَّةً وَلَمْ يَذْكُرُوا فِيهِ عَنْ جَرِيرٍ، وَرَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسٍ، عَنْ جَرِيرٍ مِثْلَ حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ، قَالَ: وسَمِعْتُ مُحَمَّدًا يَقُولُ: الصَّحِيحُ حَدِيثُ قَيْسٍ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ مُرْسَلٌ، وَرَوَى سَمُرَةُ بْنُ جُنْدَبٍ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: "لاَ تُسَاكِنُوا الْمُشْرِكِينَ وَلاَ تُجَامِعُوهُمْ فَمَنْ سَاكَنَهُمْ أَوْ جَامَعَهُمْ فَهُوَ مِثْلُهُمْ"

مترجم:

1605.

عبدہ نے یہ حدیث بطریق: ’’إسماعيل بن أبي خلد، عن قيس بن أبي حازم، عن النبي ﷺ‘‘ (مرسلاً) ابومعاویہ کے مثل حدیث روایت کی ہے، اس میں انہوں (عبدہ) نے جریرکے واسطے کا ذکرنہیں کیا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱۔ یہ روایت زیادہ صحیح ہے۔
۲۔ اسماعیل بن ابی خالدکے اکثرشاگرداسماعیل کے واسطہ سے قیس بن ابی حازم سے(مرسلاً) روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک سریہ روانہ کیا، ان لوگوں نے اس میں جریر کے واسطے کا ذکر نہیں کیا، اور حماد بن سلمہ نے بطریق: ’’الحجاج بن أرطاة، عن إسماعيل بن أبي خالد، عن قيس بن أبي حازم، عن جرير بن عبد الله‘‘ (مرفوعا) ابومعاویہ کے مثل اس کی روایت کی ہے۔
۲۔ میں نے محمد بن اسماعیل بخاری کو کہتے سنا: صحیح یہ ہے کہ قیس کی حدیث نبی اکرمﷺ سے مرسل ہے، نیز سمرہ بن جندب نے نبی اکرمﷺ سے روایت کی ہے، آپﷺ نے فرمایا: ’’مشرکوں کے ساتھ نہ رہو اور نہ ان کی ہم نشینی اختیارکرو، جوان کے ساتھ رہے گا یاان کی ہم نشینی اختیارکرے گا وہ بھی انھیں میں سے مانا جائے گا‘‘
۳۔ اس باب میں سمرہ سے بھی روایت ہے۔