تشریح:
وضاحت:
۱؎: اہل توحید کے سلسلہ میں متعدد روایات سے ثابت ہے کہ وہ جہنم میں اپنے گناہوں کی سزا بھگت کر اس سے باہر آجائیں گے، یہی وجہ ہے کہ علماء نے (خالدا مخلدا) کی مختلف توجیہیں کی ہیں:
(۱) اس سے زجرو توبیخ مراد ہے۔
(۲) یہ اس شخص کی سزا ہے جس نے ایسا حلال و جائز سمجھ کر کیا ہو۔
(۳) اس عمل کی سزا یہی ہے لیکن اہل توحید پر اللہ کی نظر کرم ہے کہ یہ سزا دینے کے بعد پھر انہیں جہنم سے نکال لے گا۔
(۴) ہمیشہ ہمیش رہنے مراد لمبی مدت ہے۔