تشریح:
وضاحت:
۱؎: تمہارے پاس تم ہی میں سے ایک رسول آیا ہے، اس پر تمہاری تکلیف شاق گزرتی ہے، وہ تمہاری بھلائی کا حریص ہے اور ایمان داروں کے حال پر نہایت درجہ شفیق اور مہربان ہے۔ پھر بھی اگر وہ منہ پھیر لیں تو اللہ مجھ کو کافی ہے اور اس کے سوا کوئی معبود نہیں ۔ اسی پر میں نے بھروسہ کیا ہے اور وہی عرش عظیم کا مالک ہے۔ (التوبة:۱۲۸)۔