تشریح:
وضاحت:
۱؎: اگر تم ان سے بدلہ لو (انہیں سزادو) تو انہیں اتنا ہی سزا دو جتنی انہوں نے تمہیں سزا (اور تکلیف) دی ہے اور اگر تم صبر کرلو (انہیں سزانہ دو) تو یہ صبر کرنے والوں کے حق میں بہتر ہے (النحل:۱۲۶)۔
۲؎: یعنی مسلم قریشی کسی کافر قریشی کا خیال نہ کرے گا کیونکہ قتل عام ہوگا۔
۳؎: ان چاروں کے نام دوسری حدیث میں آئے ہیں اور وہ یہ ہیں:
(۱)عکرمہ بن ابی جہل
(۲)عبداللہ بن خطل
(۳)مقیس بن صبابہ
(۴)عبداللہ بن سعد بن ابی سرح،
ان کے بارے میں ایک حدیث میں آیا ہے کہ یہ خانہ کعبہ کے پردوں سے چمٹے ہوئے ملیں تب بھی انہیں قتل کر دو۔