تشریح:
وضاحت:
۱؎: بنی اسرائیل میں سے گواہی دینے والے نے اس کے مثل گواہی دی (یعنی اس بات پر گواہی دی کہ قرآن اللہ کے پاس سے آیا ہوا ہے) اور ایمان لایا اور تم نے تکبر کیا، اور اللہ ظالموں کو ہدایت نہیں دیتا (الأحقاف:۱۰)۔
۲؎: اے نبیﷺ کہہ دو! اللہ میرے اور تمہارے درمیان گواہ ہے اور وہ بھی گواہ ہے جس کے پاس کتاب کاعلم ہے(اس سے مراد عبداللہ بن سلام ہیں کہ حق کیا ہے اور کس کے پاس ہے) (الرعد:۴۳)۔
نوٹ:(سند میں ابن اخی عبد اللہ بن سلام مجہول راوی ہے)۔