تشریح:
وضاحت:
۱؎: کئی برسوں کے تجربہ کی بنیاد پرمذکورہ علامتوں کو۲۷/ کی شب منطبق پانے بعد ہی ابی بن کعب رضی اللہ عنہ یہ دعویٰ کیا تھا اوراس کی سند بھی صحیح ہے، اس لیے آپ کا دعویٰ مبنی برحق ہے ، لیکن سنت کے مطابق دس دن اعتکاف کرنا یہ الگ سنت ہے، اور الگ اجروثواب کا ذریعہ ہے، نیز صرف طاق راتوں میں شب بیداری کرنے والوں کی شب قدر تو ملے گی ہے، مزید اجروثواب الگ ہوگا، ہاں! پورے سال میں شب قدرکی تلاش کی بات: یہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ کا اپنا اجتہاد ہو سکتا ہے، ویسے بھی شب قدرکا حصول اور اجروثواب تو متعین ہی ہے۔